آج فرحین پھر اداس بیٹھی تھی۔ امی سے آج اسے اچھی خاصی ڈانٹ پڑی تھی ۔اب تو آنسو بھی گال پر پھسل رہے تھے۔ وہ تکیہ میں منہ چھپا کر رونے لگی ۔روتے روتے نہ جانے کس پہر اس کی آنکھ لگ گئی۔ شام کو جب وہ اٹھی تو خالہ امی گھر پر موجود تھیں۔ وہ دوڑ کر خالہ امی کے گلے لگ گئی ۔خالہ امی نے اسے پیا ر کیا اور اس کے لئے جو تحفے لائیں تھیں وہ دیے۔
رات کو وہ خالہ امی کے ساتھ سونے کے لئے لیٹ گئی ۔پہلے تو وہ خالہ امی سے ادھر ادھر کی باتیں کرتی رہی پھر اچانک رونی صورت بنا کر بولی:" آپ کو پتا ہے
امی مجھ سے پیار نہیں کرتیں ۔"خالہ امی کے لئے یہ صورت حال انتہائی غیر متوقع تھی ، انہوں نے فرحین کو چپ کروایا اور اس بات کی وجہ پوچھی ، اب تو گویا فرحین نے شکایتوں کی پٹا ری کھول دی۔
آپ کو پتا ہے خالہ امی اس دن میں اپنے کھلونے سیٹ کر رہی تھی انہوں نے آ کر مجھے ڈانٹا کہ میں اسکول کا ہوم ورک کیوں نہیں کر رہی ، کل میں پودوں کو پانی دے رہی تھی امی نے مجھے ڈانٹا کہ ابھی تک نہانے نہیں گئیں، آج صبح میں اپنی الماری صحیح کر رہی تب بھی امی سے سخت ڈانٹ پڑی کہ سارا کمرہ دوبارہ پھیلا دیا ، یہ بھی کوئی بات ہوتی ہے خالہ امی! میں اچھے کام کروں پھر بھی امی مجھے ڈانٹی ہیں اتنا کہہ کر فرحین دوبارہ رونے لگی۔
ارے گڑیا روتے نہیں ہیں ، اب خالہ امی آپ کو اس کا حل بتائیں گی ، آج کے بعد خالہ امی کی بیٹی کو کبھی ڈانٹ نہیں پڑے گی سچ خالہ امی ! فرحین خوشی سے چہکتے ہوے بولی۔
اچھا اب خالہ امی کی بات غور سے سنو ! آپ اس دن کھلونے سیٹ کر رہی تھی امی سے آپ کو ڈانٹ پڑی تھی ؟ جی خالہ امی ! گڑیا وہ آپ کے ہوم ورک کرنے کا وقت تھا آپ کو چاہیے تھا آپ کھیلنے کے فورابعد کھلونے سیٹ کرتیں تاکہ ہوں ورک ٹائم پہ کرتیں ، اسی طرح کل آپ پودوں کو پانی دے رہی تھیں کل جمعہ کا دن تھا ، آپ کو اسکول سے آ کر نہانا چاہیے تھا باغبانی اچھا شوق ہے لیکن اسے چھٹی والے دن پورا کرنا چاہیے اور کسی بڑے کی رہنمائی لینی چایئے نہیں تو پودےبھی خراب ہوتے ہیں اور ہر طرف کیچڑ بھی پھیلتی ہے۔
اور آخری بات کل امی نے آپ کو الماری صحیح کرنے پر ڈانٹا تھا ؟
"وہ خالہ امی میری وجہ سے کمرہ پھر سے پھیل گیا تھا امی نے اس کمرے کی صفائی کی تھی "فرحین شرمندہ ہوتے ہوے خود ہی بتانے لگی۔
بالکل ٹھیک ! امی کو اتنے سارے کام کرنے ہوتے ہیں اب اگر آپ ان کو تنگ کریں گی تو انہیں غصہ آجاتا ہے۔
آپ صحیح کہہ رہی ہیں خالہ امی میں اب ہر کام امی سے پوچھ کر کروں گی۔
اب آپ سو جائیں نہیں تو صبح دیر سے اٹھنے پر دوبارہ ڈانٹ پڑے گی فرحین جلدی سے لیٹ گئی خالہ یہ دیکھ کر مسکرانے لگیں۔ ان کی پیاری بھانجی کو بات سمجھ آ گئی تھی۔
پیارے بچو ! والدین ہم سے بہت پیار کرتے ہیں اور ہمیشہ ہمیں ہماری اصلاح کے لئے ڈانٹتے ہیں۔ اس لئے ہمیں ان کی بات کا برا نہیں ماننا چاہیے اور ہاں ! ہر کام اپنے صحیح وقت پر کرنا ہی اچھا ہوتاہے۔
{rsform 7}