Al Quran

’’ کیا ہم نے زمین کو فرش اورپہاڑوں کو (۶) (زمین کی) میخیں نہیں بنایا۔ (۷) اور اس کے علاوہ ہم نے اور بھی قدرت ظاہر فرمائی چنانچہ ہم ہی نے تم کو جوڑا یعنی مرد عورت بنایا۔ (۸) اور ہم نے تمہارے سونے کو راحت کو چیز بنایا۔ (۹)۔‘‘ (سورہ النباء)

 


Al Hadith

حضرت نواس بن سمعانؓ بیان فرماتے ہیں کہ میں نے رسول اللہ ﷺ سے نیکی اور گناہ کے بارے میں سوال کیا تو آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: نیکی اخلاق و کردار کی اچھائی کا نام ہے، اور گناہ وہ ہے جو تیرے دل میں خلش پیدا کرے اور تو اس بات کو ناپسند کرے کہ لوگ اس سے آگاہ ہوں۔‘‘ (مسند احمد)

 


 

 

خارج از امکاں ہے تکمیلِ بیانِ مصطفیٰؐ
بس ہوں تا مقدور میں بھی نغمہ خوانِ مصطفیٰؐ
کیا بشر سمجھے گا ذاتِ بے کرانِ مصطفیٰؐ
خالقِ کونین بھی ہے قدر دانِ مصطفیٰؐ
آئے دنیا سے سمٹ کر عاشقانِ مصطفیٰؐ
دیدنی ہے ازدحامِ آستانِ مصطفیٰؐ
شانِ آقائی تو دیکھیں سرورِ کونین کی
رہتی دنیا کے ہیں آقا، خادمانِ مصطفیٰؐ

بے مثیل و منفرد اپنی صفات و ذات میں
دونوں عالم میں نہیں کوئی بسانِ مصطفیٰؐ
دل پذیر و دل نشیں کیونکر نہ ہو ان کا کلام
وحیِ رب ہے ماخذِ حرفِ زبانِ مصطفیٰؐ

مزید پڑھیے: نعت: حشر تک باقی رہیں گے اس کے قرآن و حدیث

Harf e awwal

گزشتہ چند ماہ سے شام کی اضطراب انگیز صورتحال میں اضافہ ہواہے۔حلب پر بہیمانہ بمباری اورلاکھوں مسلمانوں کی نقل مکانی نے انسانیت کاسرشر م سے جھکادیا۔شام میں جاری خانہ جنگی دن بدن زیادہ تشویش ناک صورتحال اختیار کرتی جارہی ہے۔بشارالاسدحکومت نے چند دن قبل شام کے بے قصور شہریوں پرکیمیائی گیس پھیلانے والے ہتھیاروں کاتجربہ کیا جس سے بیسیوں جانیں نہایت اذیت ناک انداز میں تلف ہوئیں۔اب تک کی اطلاعات کے مطابق کم ازکم ۷۲افراد جاں بحق ہوئے ہیں جن میں ۲۷معصوم بچے بھی شامل ہیں۔اس بے رحمی پر انسانیت سسک اٹھی اورپوری دنیا میں اس دردکی ٹیسیں محسوس کی گئیں ،جگہ جگہ احتجاج ہوا،یورپ اورامریکا تک میں اسے شرمناک اورانسانیت سوزکارروائی کہا گیا مگر عملاً مسلمانوں کاقتلِ عام اب بھی جاری ہے۔

شام کاقضیہ ایک ایساہولناک کھیل ہے جس میں عالمی طاقتیں نہایت ہوشیاری ،احتیاط اورپردہ داری کے ساتھ شریک ہیں۔ روس ،امریکااوراسرائیل اس پوری جنگ کے مرکزی کردار ہیں۔

مزید پڑھیے: حرفِ اوّل - شام لہو لہو

’’میں آپ سے اتنے مہینوں  سے کہ رہی ہوں  کہ مدینہ  شریف  لے چلیں   اور آپ ہیں کہ  مان ہی نہیں رہے۔‘‘

 میں   نےخان صاحب سے منہ پھلا کر شکایت  کی ۔ اتنے مہینے  ہو گئے  تھے  مدینہ شریف گئے ، اب پھر سے دل بے  سکوں ہو رہا تھا۔

 دیکھا آپ بھی  حیران  ہوئے ناں ؟  جی جناب  تو آپ کی حیرانی  دور کیے دیتے ہیں  ذرا  صبر تو کریں ۔ بات یہ ہے کہ ہم سعودیہ کے شہر ینبع میں رہتے ہیں۔ یہا ں سے مدینہ اور مکہ  کچھ ہی گھنٹوں کے فاصلے پر ہیں اس لیے ہم دو تین  مہینے کے وقفے سے  مکہ  مدینہ شریف ہو آتے  ہیں۔  یقین  جانیں اس قدر سکون ملتا ہے  بیان سے باہر  ہے ۔

خاص طور  پر مدینہ شریف جا کر تو  ہر وقت  یہی احساس گھیرے رکھتا  ہے کہ ہم پیارے نبی حضرت محمد  صل الله علیہ وسلم  کی محبت و  شفقت  کے  سائے  میں آ گئے ہیں ۔ ہوا سے بھی زیادہ ہلکے پھلکے  ہو گئے ہیں ۔ یوں  محسوس ہوتا ہے کہ  جیسے  زندگی میں جیسے کوئی  پریشانی رہی ہی نہیں۔  مدینہ شریف کی ہواؤں میں اتنا سکون ہے  میں  اسے الفاظ میں  بیان نہیں کر پا رہی ہوں۔ جب آپ کو الله توفیق دیں گے  مدینہ شریف جانے کی  تب آپ کو میری باتیں یاد آئیں  گی ۔ آپ بھی اسی کیفیت سے ضرور  گزریں گی  جو میں نے پہلے بیان کی۔

مزید پڑھیے: کہانی: جانے انجانے

حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ کی شخصیت محتاج تعارف نہیں ہے ۔ آپ آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے بچپن کے دیرینہ دوست اور سفر و حضر کے ساتھی تھے ۔ جب آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی نبوت کا اعلان کیا ۔ تو سب سے پہلے آپ کو یہ شرف حاصل ہوا ۔ کہ آپ نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی رسالت کی تصدیق کی ۔ آپ کے بارے میں علمائے اسلام کا متفقہ فیصلہ ہے ۔ 
افضل البشر بعد الانبیاءبالتحقیق
سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ 
اور1428 سال سے علمائے اسلام اس کا اعلان کر رہے ہیں ۔ اور یہ اعلان ابدالاباد تک ہوتا رہے گا ۔ 
یہ رتبہ بلند ملا جس کو مل گیا 
حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے اعلان نبوت کے بعد ہر موقع پر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا ساتھ دیا ۔ اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم کا نہ صرف مالی تعاون کیا ۔ بلکہ ہر مشکل وقت میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے معاون و مددگار رہے ۔ ہجرت کے وقت آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھی تھے ۔ تمام غزوات میں آپ شریک ہوئے ، اور یہ حقیقت ہے کہ آپ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے مشیر اول تھے ۔ 

مزید پڑھیے: ہدایت کے سنگِ میل: حضرت ابو بکر رضی اللہ عنہ

’’مجھ میں کمی یہ ہے کہ مجھے ایسا وقت نہیں ملتا، ایسی دھوپ نہیں ملتی، ایسا لان نہیں ملتا کہ جہاں پر میں ہوں اور میرا پالن ہار، اور کچھ نہ کچھ اس سے بات ہو۔ عبادت اپنی جگہ، بلکل ٹھیک ہے لیکن اللہ خود فرماتا ہے کہ جب تم نماز ادا کر چکو پھر میرا ذکر کرو، لیٹے ہوئے، بیٹھے ہوئے یا پہلو کے بل۔

لیکن آدمی ایسا مجبور ہے کہ وہ اس ذکر سے محروم رہ جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: اشفاق احمد کی باتیں

اردو پاکستان کی قومی زبان ہے اور دنیا میں سب سے زیادہ بولی جانے والی زبانوں میں شمار ہوتی ہے۔  اردو اپنے اندر ایسی کشش رکھتی ہے جو دوسرے کو اپنی طرف کھینچنے اور اسے اپنالینے پر مجبور کردیتی ہے۔

 ایسی زبان اس بات کا تقاضہ کرتی ہے کہ اسے صحیح سے بولا اور لکھا جائے لیکن یہ ہماری بدقسمتی ہے کہ ہم اپنی قومی زبان کے باب میں بےپرواہ ہیں اردو بولنے اور لکھنے والوں کی بہت بڑی تعداد اپنی قومی زبان کی صحت سے غفلت برت رہی ہے۔

مزید پڑھیے: غلط العام الفاظ

Al Hadith

کھانے کی میز پہ زبیر صاحب نے اپنا  فیصلہ سب کے سامنے رکھ دیا جسے سن کے وہ گنگ تھیں۔وہ کسی طور پہ اس کےلئے رضامند نہیں تھیں۔

’’میں نے زونیر کا داخلہ بورڈنگ سکول میں کروادیا ہے۔ بہت اچھا ماحول ہے۔ اس سکول کی شہرت بہت زبردست ہے۔‘‘

شمائلہ بیگم بالکل راضی نہیں تھیں۔ ان کے خیال میں زونیر ابھی بہت چھوٹا تھا لیکن  زبیر صاحب کے دلائل کے آگے بے بس ہوگئی تھیں۔ زونیر جو دادی جان کے پاس بیٹھا تھا یہ سنتے ہی ان سے لپٹ گیا اور زور زور سے رونے لگا۔

"دادی جان مجھے نہیں جانا میں آئندہ کوئی شرارت نہیں کرونگا۔ اچھا بچہ بن کے رہونگا۔ پلیز مجھے مت بھجیں۔‘‘

مزید پڑھیے: ذرا سی بات - قسط 2

اپنے پاؤں کو نظرانداز نہ کریں ۔ہم میں سے بیشتر لوگ اپنے پیروں کو نظر انداز کرتے ہیں اور ان کی دیکھ بھال سے یکسر بے گانہ رہتے ہیں، حالاں کہ صحت مند پاؤں نشست و برخاست اور اٹھنے بیٹھنے کے انداز کو بہتر بناتے ہیں۔ پیروں کی بنیادی صحت اور فٹنس کا انحصار ان کی قوت اور لچک پر ہے۔ اس سلسلے میں چند خصوصی ورزشیں حیرت انگیز نتائج دیتی ہیں۔ آکو پنکچر اور آکوپریشر میں پیروں کو پورے جسم کا ہیڈ کوارٹر قرار دیا جاتا ہے اور تقریباً تمام امراض کا علاج پیروں میں موئیاں لگا کر اور مخصوص پریشر کو ایک خاص ترکیب سے دبا کر کیا جاتا ہے جس کے حیرت انگیز نتائج سامنے آئے ہیں۔ پیروں سے متعلق زیادہ تر مسائل ان کے غلط استعمال کے باعث پیدا ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیے: اپنے پیروں کی دیکھ بھال کریں

1.شام کے شہر ادلب میں 4 اپریل 2017 کو کیمیکل حملہ کیا گیا، جس میں سینکڑوں افراد زخمی جبکہ 80 کے قریب ہلاک ہوئے۔ مذکورہ کیمیکل حملے میں سیرین گیس کا استعمال کیا گیا۔ آخر یہ سیرین گیس کیا ہے؟

سیرین گیس ایک نرو ایجنٹ ہے جسے 1938 میں جرمنی میں کیڑے مار د3وا کے طور پر بنایا گیا تھا۔ یہ اورگینوفاسفیٹ نامی کیڑے مار دوا سے کئی گنا زیادہ خطرناک ہے۔ اس کی کوئی بو ہوتی ہے نہ ذائقہ۔ یہ ایک شفاف مائع کی شکل میں ہوتی ہے اور آسانی سے پانی میں حل ہو سکتی ہے۔

یہ تیزی کے ساتھ کثیف گیس میں تبدیل ہو سکتی ہے اور بھاری ہونے کی وجہ سے زمین سے قریب رہتے ہے۔ اگر کوئی جاندار اس کی لپیٹ میں آتا ہے تو وہ سر درد، غنودگی، الجھن، آنکھوں میں تکلیف دھندلا پن،پتلیوں کا سکڑنا، کھانسی ناک بہنا، سینے کی جکڑن اور تیز سانس کا شکار ہو جاتا ہے۔

مزید پڑھیے: کیا آپ جانتے ہیں

(حضرت حافظ محمدابراہیم نقشبندی کے خطاب سے  اقتباس)’’آج کل سائنس کا زمانہ ہے ، گھر گھر کمپیوٹر اور موبائل موجود ہیں ، چھوٹے چھوٹے بچے بھی انٹرنیٹ کا استعمال کرتے ہیں تو سپر کمپیوٹر کے اس دور میں تو لوگوں کی سوچ ہی سائنسی ہو گئ ہے  اور وہ ہر بات کو سائنسی  نقطہ نظر سے سوچتے اور جانچتے ہیں ۔  ایمان والوں کے دلوں میں اب وہ محبت نہیں رہی کہ وہ اس لئے عمل کریں کہ یہ میرے محبوب صلی اللہ علیہ و سلم کا عمل ہے۔ آج کوئی سائنسی بات آجائے تو اس کے پیچھے لگ جاتے ہیں ۔ آج کی سائنسی تحقیقات نبی علیہ السلام کی مبارک سنتوں کی افادیت کو کھول کھول کر بیان کر رہی ہیں ، جبکہ قرآن نے آج سے چودہ سو سال پہلے اعلان کر دیا :

و من یطع اللہ و رسولہ فقد فاز فوزا عظیما۔ (سورہ احزاب : 71) ’’جو شخص اللہ اور اس کے رسول کی اطاعت کرے گا تحقیق وہ بڑی کامیابی کو پہنچے گا۔‘‘

مزید پڑھیے: گلدستۂ سنت ۔1

Seerat un Nabi Quiz

پچھلے کوئزکے جوابات:

1۔سورہ الفتح کی  2۔ حضرت اسامہ بن زید رضی اللہ عنہ ، 3۔ ماہ رجب، 5 نبوی میں  4۔ حضرت زینب رضی اللہ عنہا  5۔ مدینہ منورہ

صحیح جوابات بھیجنے والی خواتین کے نام:

ام محمد عبدالرحمٰن ۔ کراچی،  عائشہ صدیقہ۔ کراچی، شازیہ اختر۔ اسلام آباد، سعدیہ نور جہاں۔لاہور، بنت ابوبکر ۔لاہور، ڈاکٹر رابعہ شاوانی۔کراچی، مریم اسلم۔ امریکہ، ارم بانو۔آکسفورڈ،  بنت محمد۔کراچی، سارہ احمد ، برمنگھم

اس مہینے کے سوال:

مزید پڑھیے: سیرت النبی ﷺ کوئز

اللہ تعالیٰ کی عطا کردہ بیش بہا نعمتوں میں سے گُڑ بھی ہمارے لیے کسی نعمت سے کم نہیں ہے۔ گٹر کے فوائد بہت زیادہ ہیں۔ 
ہم کو گُڑ بازار میں بآسانی مل جاتا ہے مگر آج کے جدید دور میں بھی گُڑ کی تیاری کے لیے روایتی طریقے ہی استعمال کئے جاتے ہیں جو کہ انتہائی مشقت طلب اور کئی گھنٹوں پر محیط ہوتے ہیں ۔ گُڑ کو گنے کے رس سے حاصل کیا جاتا ہے گُڑ کے بہت سارے طبی فوائد ہیں جو کہ ہمارے لیے بہت انمول اور قیمتی ہیں۔ 
*
گُڑ میں خون صاف کرنے کی صلاحیت موجود ہوتی ہے گُڑ کے استعمال سے ہم خون کی بیماریوں سے محفوظ رہ سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے: گڑ کے فوائد

’’اب دوگھنٹے بعدآئے گی بجلی ۔میں توجارہی ہوں۔‘‘
ہم اسے جاتا دیکھتے رہ گئے۔
*
اس وقفے کایہ فائدہ ہواکہ ہم نے کئی دنوں بعدکھانا خود بنایااوروقت پرکھالیا۔
ظہر کی نماز کے بعدنسرین کی کہانیوں کاپرنٹ برآمدہوا۔اس نے ساری ہی کہانیوں کے پرنٹ نکال دیے تھے۔
’’
بھئی ایک ایک کرکے دینا‘‘ہم نے اسے پلندہ اٹھاتے دیکھاتوگھبراکربولے۔
’’
اچھایہ لیں باجی،یہ میری شاہکارکہانی ہے۔ ‘‘وہ ایک رائٹرجیسے فخرکے ساتھ دس بارہ صفحات ہمیں تھماتے ہوئے بولی۔
’’
غار کاراز۔‘‘ہم کہانی کانام پڑھ کربڑبڑائے ،کیونکہ یہ جاسوسی سانام تھا۔

مزید پڑھیے: کہانی: آ بیل مجھے مار: آخری قسط

’’لیں جی!ہوگئی شروعات گرمیوں کی۔کرےگا نہیں من کھانے کو سامنے ہو گوشت یا مرغی کا سالن۔سبزیاں بھی کب تک کھائیں گے کھا کھا کر من ہوجائے گا تنگ۔تو  گولا کباب کی ترکیب پیش کریں گے آپ کی خدمت میں۔جس سے بڑوں کے ساتھ بچے بھی ہوں گے لطف اندوز ۔پکا کر کرلو سب کو خوش ۔تو ہو جائے گی آپکی بھی تعریف !‘‘

یہ  کچن میں ہماری کمنٹری تھی جب ہم نے گولا کباب بنائے۔گھر والوں نے تو دو دفعہ آ کر غور سے ہمیں دیکھابھی کہ کہیں  چولہے کی شدت سے ہمارے دماغ پر تو اثر نہیں ہو گیا ۔ لیکن کیا کریں! عادت سی ہو گئی ہے ۔ جو بھی پکاتے ہیں ، خود کو مشہورکچن شو کا ہوسٹ  سمجھتے ہوئے ساتھ ساتھ کمنٹری بھی کر تے جاتے ہیں۔ اب آپ یہ مزیدارگولاکباب کی ترکیب  ٹرائی کر لیں۔ کیا پتہ آپ ہی ہمیں ماہر شیف مان لیں۔ گھر والے تو شک میں ہی پڑے رہتے ہیں!

مزید پڑھیے: گولا کباب

جی ہاں!دنیا کی سب سے خوبصورت عورت کون ہوسکتی ہے؟

مجھے نہیں پتہ آپ کیا جواب دیں گے لیکن میرے لیے میری ماں میری سب کچھ،میری دنیا،میری جنت ہے۔

میری ذہن میں محفوظ اپنی ماں کا سب سے پہلا عکس جو ابھرتا ہے وہ ایک شفیق،مہربان اور خوبصورت چہرے کا ہے جو میری آنکھوں کو ٹھنڈک بخشتا ہے۔جو میری روح تک کو سرشار کردیتا ہے۔

میری یاداشت میں محفوظ ایک منظر صبح دم آنکھ کھلنے اور "گھوں گھوں "کی محسور کن آواز  کا ہے۔یہ آواز پتھر کی بنی چکی سے نکلتی تھی اور صبح دم میرے بچپن میں مجھے بیدارکرتی تھی۔ میں جب سردیوں کی صبح اپنا سر رضائی سے باہر نکالتا تو مجھے سامنے اپنی امی کام کاج کرتے نظر آتی ۔پتہ نہیں کتنی دیر تک اپنی ماں کو دیکھتا رہتا اور پھر کب میری آنکھ دوبارہ لگ جاتی۔

مزید پڑھیے: دنیا کی سب سے خوبصورت عورت

* خدا کے نزدیک زیادہ عزت والا وہ ہے جو پرہیزگار ہے۔ 
*
اپنے دل کو اللہ کی یاد سے روشن رکھو۔ 
*
بعض اوقات خون کے رشتے ہی رشتوں کا خون کردیتے ہیں۔ 
*
رزق دینے والی رات اللہ کی ہی یہ بندوں سے نہیں اللہ سے مانگو۔ 
*
استاد بادشاہ نہیں ہوتا مگر بادشاہ بناتا ہے۔

* پریشانی تذکرہ کرنے سے بڑھتی ہے اور صبر کرنے سے ختم ہوجاتی ہے۔ 
*
بہترین انسان عمل سے پہچانا جاتا ہے اچھی باتیں تو برے لوگ بھی کرلیتے ہیں۔ 
*
جو لوگ اپنے چراغوں کو پس پشت رکھتے ہیں انکا سایہ انہی کے راستے پر پڑتا ہے۔ 
*
بد ترین شخص وہ ہے کہ جس کے ڈر کی وجہ سے لوگ اس کی عزت کریں۔ 
*
برا وقت کبھی ہمیشہ نہیں رہتا اچھے وقت کی طرح گزر جاتا ہے۔
*
امید صرف اللہ کی ذات سے لگاؤ بندوں سے نہیں۔

مزید پڑھیے: سنہری باتیں

السلام علیکم! شمارہ نمبر 23 دیکھا۔ ’’پرورش کا حق‘‘اچھی کہانی تھی۔ ’’سنہری باتیں‘‘ اور ’’کلاسک کافی‘‘ بھی خوب تھیں۔ میں نے یہ شمارہ  پی ڈی ایف میں محفوظ کر لیا ہے۔

(اہلیہ اورنگزیب، کراچی)

یہ دیکھ کر ہماری خوشی کی انتہا نہ رہی کہ اس بار شمارہ پی ڈی ایف میں سیو کر سکتے ہیں۔

مزید پڑھیے: آپ کی رائے

انسان خطا کا پتلا ہے۔ کون ہے جو یہ دعویٰ کرے کہ مجھ سے کبھی غلطی نہ ہوئی۔ بڑی بڑی برگزیدہ ہستیوں سے بھی  غلطی کا ارتکاب ہوا تو پھر عام انسان کیسے محفوظ ره سکتے ہیں۔

لیکن اگر ہم تاریخ کے اوراق کا جائزہ لیں تو ہر وہ ہستی جس سےبھی کوئی غلطی یا کوئی گناہ سر زرد ہوا اور اس نے اپنی غلطی کو محسوس کر کے "معافی وندامت " کا راستہ اپنایا تو اسکی قدرومنزلت میں اضافہ ہوا۔

مزید پڑھیے: غلطیوں کی معافی مانگیے