دل سے محسوس کر

(امریکی قید میں پاکستان کی بیٹی ، ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے غم میں  لکھی گئی)

 

اپنی بہنا کی آہ و فغاں سن ذرا

ایک اجڑے سے دل کی صدا سن ذرا

میں نے تجھ کو پکارا یہاں ہر گھڑی

تیری بہنا یہاں قید میں ہے پڑی

دل سے محسوس کر داستان الم

مجھ پہ کیا کیا نہ ڈھالے گئے ہیں ستم

آکے دیکھو کبھی میرے لیل و نہار

دل شکستہ ہے آنکھیں بھی ہیں اشکبار

 

راہ تکتی ہوں تیری میں شام و سحر

پھر بھی آتی نہیں تیری کوئی خبر

ہے یقین مجھ کو اک روز تو آئے گا

زیست سے غم کا بادل بھی چھٹ جائے گا

اب تو آجا... اے بھائی میری مان لے

اپنی بہنا کی عزت کو پہچان لے