taza shumara

  • آپ سے کچھ کہنا ہے

     آپ سے کچھ کہنا ہے

    احمد کی نئی کلاس شروع ہوچکی تھی۔ اس نے بہت ہی شوق سے کاپیوں پر نئے کور چڑھائےلیکن جب میڈم نے اس کی کاپیز دیکھیں تو مسکرائے بغیر نہ رہ سکیں۔ دراصل احمد نے ہلکی پھلکی کاپیوں پر کور چڑھانے کے لیے موٹی سیاہ ٹیپ استعمال کی ہوئی تھی جبکہ سائنس کے جرنل کے  موٹے گتے پر کور کو چپکانے کے لیے ہلکی سی سیلوشن ٹیپ  لگا رکھی تھی۔

    ہمارے رویے بھی کچھ اسی قسم کے ہیں۔ جہاں ہمیں اپنے ہی کسی  مسلمان بھائی کی کوئی خامی نظر آتی ہے ہم آؤ دیکھتے ہیں نہ تاؤ، فوراً پند و نصائح کی موٹی موٹی ٹیپ چڑھانے لگتے ہیں۔ حالانکہ اگر پیار سے سمجھائیں یا کسی حکمت یا دلیل سے بات  کریں تو سمجھ جائے گا۔

  • آپ سے کچھ کہنا ہے

     آپ سے کچھ کہنا ہے

    رحمو بے حد پریشان تھا۔ کئی ماہ سے صحرا ء میں بارش نہیں ہوئی تھی۔ کیابچے کیا بڑے سبھی بارش کی دعا مانگ رہے تھے۔ ایک دن جب وہ اپنے جھونپڑے کے ، آسمان کی جانب ٹکٹکی جمائے بیٹھا تھا کہ اچانک مغرب سے کالی گھٹا نمودار ہوئی۔ رحمو اچھل کر کھڑا ہوگیا۔ اس نے مارے خوشی کے چلانا شروع کر دیا۔ بچوں نے صحرائی گیت گانا شروع کر دیے۔ دیکھتے ہی دیکھتے گھٹا سارے آسمان پر چھاگئی اور موسلا دھار بارش شروع ہو گئی۔ ایسی بارش کہ کنویں جل تھل ہو گئے ، جانوروں نے جی بھر کر پانی پیا اور سوکھی جھاڑیاں خوشی سے لہرانے لگیں۔  رحمو نے سب برتن ، گھڑے اور ڈول بھر لیے۔

  • اپنے آپ کو پہچانیں

     اپنے آپ کو پہچانیں

    مجھے یاد ہے میں شادی سے پہلےپینٹنگز بنایا کرتی تھی۔ پنسل شیڈنگ،  واٹر کلرز اور آئل پینٹس۔ یہ شوق میری زندگی   میرا جنون تھا ۔ میں پینٹنگ بورڈ کے سامنے گھنٹوں کھڑی رہتی تھی۔ کبھی مجھے تھکاوٹ محسوس نہیں ہوتی تھی۔یہ اور بات ہے کہ پینٹنگ بنانے کے بعد میں اسے کچھ دن تک تنقیدی نظروں سے دیکھتی رہتی تھی پھر پھاڑ کر پھینک دیا کرتی تھی۔ کیونکہ مجھے اپنے فن پر کبھی کوئی تعریف یا حوصلہ افزائی نہیں ملی۔

    ابو کچھ سخت طبیعت کے تھے اور امی جی ، ہم چھ بہن بھائیوں کے کاموں میں ازحد مصروف۔  میں نے اپنی آخری پینٹنگ، ایک بڑے چارٹ پیپر پر جوبنائی تھی وہ ایک  بچے اور بلی کی تھی  ۔

  • پکوان: حیدرآبادی بریانی

    پکوان

    حیدر آبادی بریانی

    اجزاء:

    چاول : 1 کیلو(باسمتی) صاف کر کے دس منٹ کے لئے پانی میں بھگو دیں
    گوشت : 1 کیلو ( بکری کا)
    کچا پپیتا پیسٹ : 2 چائے کے چمچے 
    ادرک لہسن پیسٹ : دو بڑے چمچے
    تیل : 2 پیالی درمیانے سائز کی 
    پیاز : 4 عدد درمیانی سائزکے

  • تبسم عبدالکریم {ارچنا} سے ایک ملاقات

     تبسم عبدالکریم  {ارچنا} سے ایک ملاقات

    ’’داعی کے اخلاق نے اسلام قبول کر نے پر مجبور کیا‘‘

      ۲۹ نومبر ۲۰۰۳ء کی خوش گوار صبح تھی موسم کہر آلود تھا، ذرا سی خنکی بھی تھی تقریباً۹ بجے صبح میں اپنی بچی سمتا کو گود میں لے کر کانپور سے لکھنؤ جانے والی بس پر بیٹھ گئی،  تھوڑی دیر بعد بس چل پڑی اور مسافروں نے اپنا اپنا ٹکٹ بنوانا شروع کیا میں نے بھی ٹکٹ بنوانے کے لئے اپنا پرس کھولا تو میرے ہوش اڑ گئے جو روپئے میں نے رکھے تھے وہ اس میں نہ تھے، ہاتھ پاؤں پھولنے لگے، سانسیں تیز تیز چلنے لگی بار بار پرس الٹتی پلٹی رہی،  

    بمشکل تمام کل بتیس روپئے نکلے،جب کہ کرایہ اڑتیس روپئے تھا اب کنڈیکٹر شور مچانے لگا کہ کس نے ٹکٹ نہیں بنوایا ہے۔

  • حرفِ اول

     حرفِ اول

    آج کل ہر شخص امیر سے امیر ترہوناچاہتاہے۔ کوئی مفلس نہیں بنناچاہتا۔ غریب ہونے سے سب ڈرتے ہیں۔ گھبراتے ہیں ۔مگر یہ مفلسی کچھ بھی نہیں ،یہ غریبی کچھ حیثیت نہیں رکھتی اگر ہمیں اصل مفلسی اوراصل غریبی کاپتا چل جائے۔اوریہ پتا کون بتائے گا۔ ہمارے پیار ے رہبر ورہنما حضرت محمدصلی اللہ علیہ وسلم ہی ایسے حقائق بتلانے والے ہیں۔ایک بار حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے صحابہ سے پوچھا: ’’جانتے ہو مفلس کون ہے؟‘‘

  • کانٹوں کے بیج قسط نمبر 4

     کانٹوں کے بیج

    (چوتھی قسط)
    عائشہ کی امی رہنے کو ایک ہفتے کے لیے آئی تھیں لیکن بمشکل تین دن ہی رہ سکیں۔ زرینہ بیگم کا اکھڑا ہوا لہجہ ان کے لیے پریشان کن تھا۔ 
    ’’یہ تمھارے ساتھ کیسی ہیں؟ بلکہ یہ بتاؤ کہ اظہر کیسا ہے تمھارے ساتھ؟ مجھے تو فکر ہونے لگی ہے۔‘‘ آخر ایک دن عائشہ سے انہوں نے پوچھ ہی لیا۔ 
    عائشہ نے پہلے تو پھرتی سے دروازہ بند کیا کیونکہ ساتھ ہی کچن تھا اور زرینہ بیگم کے کان بہت تیز تھے۔ کبھی تو وہ پاس بیٹھے محمود صاحب

  • کانٹوں کے بیج - قسط نمبر 3

     کانٹوں کے بیج

    (تیسری  قسط)

    زرینہ بیگم ایک پل کو تو خاموش رہ گئیں پھر کہنے لگیں۔’’ ہاں دیکھو ، ڈائری میں نمبر لکھا تو تھا میں نے۔ اللہ خیر کرے زینب کو ڈاکٹر نے کیوں کہ دیا۔۔ سب ٹھیک تو ہے ناں ۔۔‘‘ یہ کہتے کہتے وہ اٹھ کھڑی ہوئیں اور نازیہ کو لیے اپنے کمرے میں چلی گئیں۔  شرمندگی یا ندامت کے ذرا بھی آثار ان کے چہرے پر دور دور تک نہیں تھے۔

     عائشہ کا بیٹا پیدا ہوا تھا۔ محمود صاحب بے حد خوش تھے البتہ زرینہ بیگم ذرا اکھڑی اکھڑی سی تھیں۔ زرینہ بیگم کی زریں ہدایات اپنی جگہ رہ گئی  تھیں ۔ اظہر نے اچھے سے ہسپتال میں عائشہ کی ڈلیوری کرائی تھی۔

  • نعلین مبارک

     نعلین مبارک

    حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے جو نعلین پاک استعمال فرمائے وہ بھی بڑے بابرکت ہو گئے، صحابہ کرام رضی اللہ عنھم نے ان نعلین پاک کو تبرکاً محفوظ رکھا اور ان کے فیوض و برکات سے مستفیض ہوتے رہے۔ ان بابرکت نعلین پاک کے حوالے سے چند احادیث مبارکہ درج ذیل ہیں :

    1۔ حضرت انس رضی اللہ عنہ کے پاس حضور صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے نعلین پاک اور ایک پیالہ بھی محفوظ تھا جس میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم پانی نوش فرماتے تھے۔ نعلین پاک کے حوالے سے حضرت عیسیٰ بن طہمان رضی اللہ عنہ سے روایت ہے وہ بیان کرتے ہیں:

  • ! شکر لازم ہے

    شکر لازم ہے!

    شام کے وقت بھی گرمی اور حبس اتنا کہ دم گھٹ رہا تھا ۔اسنیکس کے ساتھ سافٹ ڈرنک کا آڈر دے کر فورا گاڑی کے شیشے اوپر کیے کہ اتنی سی دیرمیں کولنگ ختم اور لو کے تھپیڑوں نے گال سرخ کر دیے، سخت بوریت ہو رہی تھی ۔ تنگ آ کر یونہی سڑک پر گہما گہمی کو دیکھنے لگی ۔
    ایسے میں سڑک پار بے دھیانی میں ایک گدھا گاری پہ نظر پڑی جہاں ایک نوجوان جوڑا بیٹھا تھا اور عورت کی گود میں ایک چند ماہ بچہ تھا جسے وہ گود میں لٹائے تھپک رہی تھی ۔ پاس ہی کسی چیز کے ڈھیر کو انہوں نے کپڑے سے ڈھک رکھا تھا۔

  • ! ہمیشہ میں تیری رضا مانگتی ہوں

    ہمیشہ میں تیری رضا مانگتی ہوں!

    الہی میں تجھ سے دعا مانگتی ہوں
    دعا مانگتی ہوں عطاء مانگتی ہوں
    نہ تو مجھ سے روٹھے کبھی یا الٰہی
    ہمیشہ میں تیری رضا مانگتی ہوں
    حبیبِ خدا کا جو دیدار کرلے
    خدایا میں ایسی نگاہ مانگتی ہوں
    نہیں دور حاضر میں جو، اب کہیں بھی
    میں تجھ سے وہ عہدو وفا مانگتی ہوں

  • آ بیل !مجھے مار!

    آ بیل !مجھے مار!

    (انتخاب کہانی:قسط ۱)
    ’’دیکھاآپ نے ۔۔۔قاریات کتنے شوق سے بار بار مطالبہ کر رہی ہیں کہ بھابھی کی تحریر بھی لگائیے مگر۔۔۔ مگر آ پ ہیں کہ بس ۔۔۔ کیاکوئی دشمنی ہے آپ کومیری تحریروں سے۔۔۔‘‘ میں نے خواتین کے خطوط والاصفحہ یکدم ان کے سامنے کرتے ہوئے کہاتووہ جوکہ مطالعے میں مصروف تھے، بوکھلاہی گئے۔

    ’’اوہو،کچھ صبر کرلوناں ۔دیرسے تحریریں شایع ہونے کی شکایت صرف تم کونہیں سبھی کو ہے۔‘‘وہ ایک بار پھر اخبار کی سرخیوں پرنظرجما کربولے۔
    ’’
    مگر میں نے توبہت اچھی چیزیں بھیجی تھیں۔اورآپ کے ہاتھ میں دی تھیں ،یادہے ناں۔‘‘میں نے بڑے مان سے کہا۔

  • آ بیل مجھے مار! دوسری قسط

    آ بیل !مجھے مار!

    (دوسری قسط)
    ’’ثنا ذرانوٹ کرو،زبیدہ بنت شکیل کی دشتِ تمنا ،تلاش کرکے الگ کرنی ہے،قسط وارکہانی کے لیے پہلے اسے پڑھناہے۔‘‘
    ’’اچھامگر وہ توشایدجب آپ ساری ڈاک کھولیں گی تب دکھائی دے گی‘‘وہ بولی۔
    تب ہمیں یاد آیاکہ ابھی توڈاک کھولنے کاکام ہی پورانہیں ہوا۔
    ’’پپ پانی ‘‘ہمیں اچانک سخت ترین پیاس محسوس ہوئی اورہم کرسی پرگرتے ہوئے بولے۔نسرین بھاگ کر گئی ،پانی لائی۔اس کے ساتھ ساتھ ہمارے پیٹ میں چوہے بھی دوڑنے لگے۔نسرین اورثنا کا حال بھی پتلا تھا۔

  • آ بیل مجھے مار! قسط نمبر 3

    آ بیل !مجھے مار!

    ہم جلدی سے اٹھ کر ثناکے سامنے آئے اوراسے دونوں ہاتھ ہلاہلاکر’’اسٹاپ ‘‘کا اشارہ کیامگروہ کچھ اورہی سمجھی ،ہمارے ہاتھوں کی انگلیوں کو گن کر بولی:
    ’’
    نہیں ،بلکہ دس قسطیں اورکردیں۔اچھاشکریہ ۔‘‘
    اس نے فون بند کیا اورہم نے سرپکڑلیا۔خاصی دیر ثنا پر برستے رہے مگرا س کاکہناتھا:
    ’’
    آپ نے ہی مجھے دس دس کااشارہ کیاتھاجوبیس

    قسطیں بن رہی تھیں۔وہ تومیں نے احتیاطاً کم کرکے دس قسطوں کاکہاہے۔‘‘
    وہ منہ پھلاکرایک طرف بیٹھ گئی اورہم سرکھجلاتے ہوئے مزید خطوط پڑھنے لگے۔
    ’’
    آپ کے میگزین کی کیابات ہے ،آپ کاساراعملہ سورج چاند کی طرح چمکتارہے ،بادل کی طرح گرجتا،بارش کی طرح برستااوربجلی...

  • آپ سے کچھ کہنا ہے

    آپ سے کچھ کہنا ہے

    بزرگ کہتے ہیں جیسا آپ رمضان کا مہینہ گزارتے ہیں ویسا ہی آپ کا پورا سال گزرتا ہے۔ یعنی اگر آپ نے ماہ رمضان میں روزانہ تلاوت قرآن پاک کا معمول رکھا ہے تو انشاء اللہ عام دنوں میں بھی یہ معمول آپ سے نہیں چھوٹے گا۔ اگر آپ نے اس مبارک مہینے میں خوب صدقہ و خیرات کیا ہے تو باقی مہینوں میں بھی  آپ کے دل میں غریبوں کی مدد کرنے کا جذبہ فروزاں رہے گا۔ یہی حالت نماز اور دیگر عبادات و فرائض کی ہے۔ اس لیے رمضان کے مہینے کو عمدہ طورطریقے سے گزارنا بہت ضروری سمجھا جاتا ہے۔

  • آپ سے کچھ کہنا ہے

    آپ سے کچھ کہنا ہے

    آزادی کسے کہتے ہیں؟ یہ کوئی ان سے پوچھے جو اس نعمت ِ بے کراں کے حصول میں مر مٹے۔ اس دن وہ فوٹوز نظر سے گزریں جس میں ایک امریکی فوٹو گرافر نے 1947ء کے مناظر عکس بند کیے ہیں۔ آہ!دل پارہ پارہ ہو گیا۔  ایک الگ وطن کی قیمت کیسے کیسے نہ چکائی گئی۔کسی سڑک پر جا بجا بکھری ہوئی بے گور و کفن لاشیں ہیں۔ ایک لاش کو بھیڑیا بڑے اطمینان کےساتھ بھنبھوڑنے میں مصروف ہے۔ دریا میں پورے خاندان کی پھولی ہوئی میتیں تیر رہی ہیں۔ٹوٹی ہوئی  دیوار پر گدھوں کی لمبی قطار ہے جبکہ نیچے پوری گلی میں انسانی ڈھانچے  ہر طرف بکھرے پڑے ہیں۔کسی جگہ سیاہ رنگ کا  دھواں دیتا ہوا ڈھیر سا ہے جس میں سے ایک آدھ پیر یا بازو بھی نظر آجاتا ہے۔ کیمپ کے فرش پر....

  • القرآن

    القرآن

    ’’یا وہ ذات (بہتر ہے) جس نے آسمان اور زمین کوبنایا اور اس نے تمہارے لیے آسمان سے پانی بر سایا پھر اس (پانی) کے ذریعہ سے ہم نے رونق دار باغ اگائے (اور نہ) تم سے ممکن نہ تھا کہ تم ان (باغوں) کے درختوں کو اگا سکو (یہ سن کر بتلاؤ کہ) کیا الله تعالیٰ کے ساتھ (عبادت میں شریک ہونے کے لائق) کوئی اور معبود ہے (مگر مشرکین پھر بھی نہیں مانتے)بلکہ یہ ایسے لوگ ہیں کہ (دوسروں کو)) خدا کے برابر ٹھیراتے ہیں۔‘‘  (آیت 60، سورۃ النمل)

  • امیدوں کے چراغ

    امیدوں کے چراغ

    ’’دیکھنا آج چودہ اگست ہے۔ ہر طرف سبز رنگ کے پرچم ہی پرچم ہوں گے۔ ‘‘ بی  چڑیا نے اپنی پڑوسن ، چھوٹی مینا سے کہا۔

    ’’ہاں۔ مجھے معلوم ہے۔ آج یوم آزادی ہے۔  میں بڑی مایوس ہوں۔ مجھے نہیں لگتا کہ یہ لوگ اس کو صحیح معنوں میں منائیں گے۔ مجھے یقین ہے آج بھی سب لوگ   چھٹی کا دن مناتے ہوئے سستی اور کاہلی سے اپنے بستروں پر پڑے ہوں گے۔  ‘‘ چھوٹی سی  مینا نے اداسی سے کہا۔

    ’’ہاہ! یہ کیا بات ہوئی ۔ بھلا تم ایسے کیسے کہ سکتی ہو؟‘‘ بی چڑیا ناگواری  سے پر پھڑپھڑاتے ہوئے بولی۔’’آؤ! میرے ساتھ۔ میں تمھیں کچھ دکھانا چاہتی ہوں...

  • بچوں کی تربیت: ہمارے بچے ہمارا مستقبل

    بچوں کی تربیت: ہمارے بچے ہمارا مستقبل

    بقول روسو انسان کمزور پیدا ہوتا ہے اسے توانائی کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ بے سروسامان ہوتا ہے، اسے مدد کی ضرورت ہوتی ہے۔ وہ ناسمجھ ہوتا ہے ، اسے عقل آموزی کی ضرورت ہوتی ہے۔ جو چیزیں اس کے پاس پیدائش کے وقت نہیں ہوتیں وہ اسے جسمانی اور ذہنی نشوونما کے ساتھ ساتھ تعلیم سے ملتی ہیں اور تعلیم کے لیے بچے کی پہلی درس گاہ ماں کی آغوش ہے۔ وہ زندگی کا پہلا سبق وہیں سیکھتا ہے۔ سائنس کی جدید تحقیقات نے یہ ثابت کردیا ہے کہ بچے کی ذہنی، اخلاقی اور جسمانی تربیت کا اصل مقام اسکول اور کالج نہیں بلکہ ماں کی گود اور گھر کا ماحول ہے۔ چنانچہ گھر کے ماحول کا بچے کی زندگی پر بہت گہرا اثر پڑتا ہے۔

  • بریک فاسٹ برگر

    بریک فاسٹ برگر

      اجزاء:

    ساسجز ڈیڑھ کپ

    قیمہ ایک کپ اُبلا ہوا

    نمک حسبِ ذائقہ

    کالی مرچ حسبِ ضرورت

    انڈے دو عدد

    ڈبل روٹی سلائس ایک عدد