احمد کی نئی کلاس شروع ہوچکی تھی۔ اس نے بہت ہی شوق سے کاپیوں پر نئے کور چڑھائےلیکن جب میڈم نے اس کی کاپیز دیکھیں تو مسکرائے بغیر نہ رہ سکیں۔ دراصل احمد نے ہلکی پھلکی کاپیوں پر کور چڑھانے کے لیے موٹی سیاہ ٹیپ استعمال کی ہوئی تھی جبکہ سائنس کے جرنل کے موٹے گتے پر کور کو چپکانے کے لیے ہلکی سی سیلوشن ٹیپ لگا رکھی تھی۔
ہمارے رویے بھی کچھ اسی قسم کے ہیں۔ جہاں ہمیں اپنے ہی کسی مسلمان بھائی کی کوئی خامی نظر آتی ہے ہم آؤ دیکھتے ہیں نہ تاؤ، فوراً پند و نصائح کی موٹی موٹی ٹیپ چڑھانے لگتے ہیں۔ حالانکہ اگر پیار سے سمجھائیں یا کسی حکمت یا دلیل سے بات کریں تو سمجھ جائے گا۔
اورجہاں پر سیاہ ٹیپ کی استعمال کی اصل اور اشد ضرورت ہے ، جہاں ہمیں چاہیے کہ ڈٹ کر مقابلہ کریں ، ریفرینس سے بات واضح کریں،جہاں ہمیں چاہیے کہ تمام جدید ذرائع استعمال کریں اور اپنا دفاع کریں ، وہاں ہم مصلحت اور نادانی کی سیلوشن ٹیپ لگا کر واپس آجاتے ہیں۔ جہاں ہمیں چاہیے کہ نصیحت کریں ، حکمت سے بات کریں اور دلیل کا جادو جگائیں وہاں ہم خاموش رہ جاتے ہیں ۔
ضرورت رویوں کو ٹھیک کرنے کی ہے۔ ضرورت سوچ کو بدلنے کی ہے۔ کہاں نرمی اختیار کرنی ہے کہاں سختی دکھانی ہے کہاں رویے میں شدت لے کر آنی ہے اور کہاں مصلحت اور محبت سے بات کرنی ہے۔ یہ ہمیں ابھی تک سمجھ نہیں آیا۔ ہم لٹھ لے کر اپنوں پر چڑھ دوڑتے ہیں جب بھی ان کی چھوٹی سی بھی کوئی غلطی سامنے آجائے۔ہم اپنوں کو کبھی معاف نہیں کرتے اور اوروں کا شہتیر بھی تنکا سمجھ کر نظر انداز کر جاتے ہیں۔
ہمارے رویوں کی موٹی موٹی ٹیپ، ساری طاقت اور شدت اپنے آپ کو ٹھیک اور اپنے ہی دوسرے بھائی کو غلط ثابت کرنے میں صرف ہو جاتی ہے۔ جیسے ہی کسی اپنے کی کوئی غلط بات سامنے آتی ہے ہم فوراً بحث، دلائل اور مناظرے کی موٹی سیاہ ٹیپ سامنے رکھ لیتے ہیں اور دھڑادھڑ کور چڑھانا شروع کر دیتے ہیں۔ جب اسی سیاہ ٹیپ کو بڑے پلیٹ فارم پر استعمال کر نے کی باری آتی ہے، جب وقت آتا ہے کہ ہم ریفرینس کے ساتھ قرآن و حدیث کی حقانیت کو ثابت کرسکیں، جب پلیٹ فارم مہیا کیا جاتا ہے کہ دین کی بات کو کروڑوں لوگوں تک پہنچا سکیں، جب وسائل ہاتھ باندھے کھڑے ہوتے ہیں کہ پند و نصائح سے ہزاروں لوگوں کو راہ راست پر لاسکیں، جب مواقع سامنے آجاتے ہیں کہ دلائل سے لوگوں تک اسلام کو پہنچا سکیں۔۔ تب ہم مصلحت، نادانی اور سستی کی سیلوشن ٹیپ لگا کر کاپی بیگ میں رکھ لیتے ہیں۔
وہ وقت کب آئے گا جب ہم سائنس کے جرنل پر سیاہ موٹی ٹیپ اور ہلکی پھلکی کاپیوں پر سلیوشن ٹیپ لگانا سیکھ لیں گے؟