شمارہ نمبر 25

سرکہ (عربی: خل ، انگریزی:Vinegar، فارسی: سرکہ) ایک تیزابی مادہ ہوتا ہے جو عام طور پر ایتھنول (شراب) یا کی تبخیر سے تیار کیا جاتا ہے۔ اسے آپ شراب کی اگلی شکل کہہ سکتے ہیں۔ انگور، گنا، جامن، سیب وغیرہ میں سے کسی کو برتن میں رکھ کر دھوپ میں رکھ کر بھی تیار ہو سکتا ہے جس میں اصل میں پھل سڑ کر سرکہ بنتا ہے۔ طبِ اسلامی، چینی طب وغیرہ میں فائدہ مند سمجھا جاتا ہے۔ بعض احادیثِ نبوی صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم کے ذریعے اس کے فوائد بیان کیے جاتے ہیں۔ یہ مسامات میں آسانی سے نفوذ کرتا ہے اس لیے بعض ادویہ کو سرکہ میں ملا کر دیا جاتا ہے۔

 

 

 

مسلمانوں کے لیے سرکہ کی بطور غذا اور دوا کافی اہمیت ہے۔ اس کا ذکر احادیث میں آیا ہے۔ حضرتجابر بن عبداللہ رضی اللہ تعالٰی عنہ روایت فرماتے ہیں کہ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم نے فرمایا۔ “سرکہ کتنا اچھا سالن ہے۔“  حضرت ام ہانی رضی اللہ تعالٰی عنہا روایت فرماتی ہیں کہ ہمارے گھر میں نبی کریم صلی اللہ علیہ و آلہ وسلم تشریف لائے اور پوچھا کہ، “کیا تمہارے پاس کھانے کے لئے کچھ ہے ؟“ میں نے کہا۔ “نہیں ۔ البتہ باسی روٹی اور سرکہ ہے۔“ فرمایا کہ “اسے لے آؤ۔ وہ گھر کبھی غریب نہ ہوگا جس میں سرکہ موجود ہے۔“امام جعفر صادق علیہ السلام سے روایت ہے کہ سرکہ عقل کو تیز کرتا ہے اور اس سے مثانہ کی پتھری گل جاتی ہے۔اس کے علاوہ مسلمان اطباء نے اس کے بارے میں بہت لکھا ہے۔ مثلاً بو علی سینا کہتے ہیں کہ روغن گل میں ہم وزن سرکہ ملا کر خوب ملائیں۔ پھر موٹے کپڑے کے ساتھ سرکہ کو رگڑ کر سر کے گنج پر لگائیں۔ انہی کے ایک نسخہ میں کلونجی کو توے پر جلا کر سرکہ میں حل کرکے لیپ کرنے سے گنج ٹھیک ہو جاتا ہے۔ اسی مقصد کے لیے ادرک کا پانی اور سرکہ ملا کر لگانا بھی مفید ہے۔ بال اگانے کے لیے کاغذ جلا کر اس کی راکھ سرکہ میں حل کرکے لگانے کے بارے میں بھی حکماء نے ذکر کیا ہے۔

ہم اکثر اپنے گھروں میں سرکے کو کھانے میں استعمال کرتے ہیں لیکن حیرت انگیز طور پر اس کے دیگر استعمالات بھی موجود ہیں اور اسے ہم ناصرف اپنے بالوں پر بطور کنڈیشنر استعمال کر سکتے ہیں بلکہ یہ گھر میں دیگر کاموں مثلاًکپڑوں کی سلوٹیں اورداغ دھبے ختم کرنے کے لئے بھی استعمال ہوسکتا ہے۔ آئیے اس کے کچھ استعمالات دیکھتے ہیں۔

بالوں کی خوبصورتی کے لئے

اگر آپ صرف آدھا کھانے کا چمچ سرکہ لے کر اسے پانی کے کپ میں ڈالیں اور اس محلول سے بال دھوئیں تو آپ کے بال بہت ہی خوبصورت ہو جائیں گے۔ گو کہ آپ کے بالوں میں سے بو آئے گی لیکن یہ صرف چند منٹوں کے لئے ہوگا اور کچھ دیر بعد یہ بدبو ختم ہوجائے گی۔

کپڑوں کی سلوٹیں ختم کرنا

آج کل لوڈشیڈنگ کا مسئلہ عام ہے اور اگر ایسے وقت بجلی چلی جائے جب آپ کو انتہائی ضروری کام کے لئے جانا ہو اور کپڑوں میں سلوٹیں پڑی ہوں تو ایسے حالات میں سرکہ اور پانے کا محلول کپڑوں پر چھڑک دیا جائے تو یہ مسئلہ حل ہو جاتا ہے۔

فرش اور فریج کی صفائی

اکثر فریج میں رکھے ہوئے کھانے کی بو ہمیں بہت ناگوار گزرتی ہے۔ اسی طرح فرش پر دھبے پیدا ہو جاتے ہیں۔ اگر پانی اور سرکہ کا برابر محلول بنا کر اس سے فریج صاف کیا جائے تو بو ختم ہو جاتی ہے جبکہ اسے فرش پر رگڑنے سے فرش صاف اور چمکدار ہو جاتا ہے لیکن یاد رہے کہ ماربل اور گرینائیٹ کے فرش پر یہ ٹوٹکہ کارگر نہیں۔

کپڑوں کے داغ دھبوں کے لئے

اگر کپڑوں پر پسینے کے دھبے موجود ہوں تو ایسے کپڑوں پردھبے والی جگہ سرکہ اور پانی کامحلول چھڑکیں اور پھر دھولیں۔داغ دور ہو جائیں گے۔

کپڑوں کو نرم کرنے کے لئے

آج کل کپڑوں کو نرم کرنے کے لئے کئی کمپنیاں مصنوعات مارکیٹ میں لائی ہیں لیکن یہ کافی مہنگی ہیں لیکن کپڑوں کو نرم کرنے کے لئے ایک متبادل موجود ہے۔ اگر آپ دھلے ہوئے کپڑوں کو نچوڑنے سے پہلے سفید سرکہ میں دھو لیں تو وہ نرم ہوجائیں گے۔

پھلوں کی تروتازگی کے لئے

اکثر پھول پانی میں رکھنے سے جلد مرجھا جاتے ہیں۔ اگر پانی میں سفید سرکہ ملا لیا جائے تو پھول زیادہ دیر تک تر وتازہ رہ سکتے ہیں۔

ہچکیوں کے لئے

اگر آپ کو ایک دم ہچکی لگ جائے اور یہ ختم ہونے کے نام نہ لے رہی ہو تو صرف ایک چمچہ سرکہ آپ کی یہ ہچکیاں ختم کرسکتا ہے۔

کمرے سے بدبو ختم کرنے کے لئے

اگر ہانڈی جل جائے تو ناگوار بو پورے گھر میں پھیل جاتی ہے اور بہت برا لگتا ہے۔ اس مسئلے کے حل کے لئے آسان حل موجود ہے۔ ایک برتن میں تین حصے پانی اور ایک حصہ سرکے کا محلول بنائیں اور اسے کمرے میں رکھ دیں۔ بو خود بخود ختم ہوجائے .