شمارہ نمبر 22

Ap sey kuch kehna hy

زندگی  گراں مایہ ہے۔ اسکی قدر اس سے پوچھوجس کو جینے کی چاہ ہے مگر اسکے پاس مہلت نہیں۔

موت کا اک وقت تعین ہے اور اسکا آنا برحق ہے۔ تو ہر دن ایسے جیو جیسے وہ زندگی کا آخری دن ہے۔??

اخلاق ایسا خوبصورت ہتھیار ہےجس سے ساری دنیا اپنے نام کی جاسکتی ہے۔ ??

غصہ اپنے ساتھ تباہی کے سوا کچھ نہیں لاتا۔ اصل بہادر وہی شخص کہلاتا ہے جو غصے میں خود کو باز رکھے اور یوں بڑے نقصان سےبچ جاتا ہے۔ ??

مسکراہٹ دنیا کا وہ انمول تحفہ ہے جو سب سے زیادہ سستا ہے مگر اسکے نتائج بہترین ہوتے ہیں۔

 

یہ چند سیکنڈز میں ہر غم بھلا دے۔ اپنے ارد گرد روشنیاں بکھیر دے ۔

توکل اللہ تبارک تعالی پر پرندے جیسا  ہونا چاہیئےجسے اپنے رب پر کامل یقین ہوتا ہے ۔جو آج رزق دے رہا ہے وہ کل بھی دےگا سو  وہ آج کی فکر کر تاہے۔

گزرے ہوئے کل پر پچھتانا کیسا! وہ لوٹ کے کبھی نہیں آتا۔ آنے والے کل کے بارے میں سوچنا کیسا! جسکا یقین نہ ہو۔ صرف آج  اپنا ہے پس اسی کو سنوارا جائے۔ ??

اصل خوبصورتی ، شکل،اچھی صحت، قیمتی پوشاک يا بنگلے گاڑی میں نہیں،  بلکہ حسن اخلاق سے پیش آنے میں ہے۔ ??

جس تعلق میں خلوص ہوتا ہے وہاں محبت،عزت واحترام اور احساس  خودبخود آجاتے ہیں۔ ایسا رشتہ کبھی ناپید نہیں ہوتا۔ اور جہاں خلوص نہ ہو محض دکھاوا ہو ایسا تعلق کبھی پائیدار نہیں ہو پاتا۔

وقت کسی کیلئے نہیں ٹھہر تا۔ دانا لوگ اس سے ضائع نہیں کرتے۔ اس سے بڑا مرہم کوئی نہیں اور یہ کاری ضرب لگانےمیں بھی اپنا ثانی  کوئی نہیں رکھتا ۔

زیادہ بولنے والا خو د کو لے ڈوبتا ہے جبکہ خاموشی ہر طوفان میں کشتی پار لگادیتی ہے۔

ماں باپ سے زیادہ پیار کرنے والا کوئی نہیں اور انکی محبت خالص ترین ہے۔

اللہ تبارک تعالی شہ رگ سے بھی زیادہ قریب ہیں۔ لہٰذا اس کی قربت کو محسوس کرو اور اس  کی محبت کا حق ادا کرو۔

دوست مخلص وہی ہے جو دوست کو ہر نقصان سے بچائے ۔چاہے اسکے لئے اسکی نارضگی بھی برداشت کرنی پڑے۔ ??