شمارہ نمبر 26

Issue no 26

القرآن

Al Quran

قسم ہے ان فرشتوں کی جو (کافروں کی) جان سختی سے نکالتےہیں۔ (۱) اور جو (مسلمانوں کی) آسانی سے نکالتے ہیں گویا ان کا بند کھول دیتے ہیں۔( ۲)  اور جو تیرتے ہوئے چلتے ہیں۔ (۳)  پھر تیزی کے ساتھ دوڑتے ہیں۔ (۴) پھر ہر امر کی تدبیر کرتے ہیں (ان سب کی قسمیں کھا کر ہم کہتے ہیں کہ)(۵) قیامت ضرور آوے گی جس دن ہلا دینے والی چیز ہلا ڈالے گی (مراد نفخہ والی ہے)۔ (۶) (سورہ النازعات)


الحدیث

Al Hadith

حضرت انس بن مالک رضی اللہ عنہ سے روایت ہے میں رسول اکرم ﷺ کے ساتھ جارہا تھا اور آپ ﷺ اس دوران ایک نجرانی قسم کی چادر اوڑھے ہوئے تھے جس کے کنارے موٹے تھے۔ اچانک ایک اعرابی آیا اور اس نے آپ ﷺ کی چادر مبارک زور سے کھینچی۔ میں نے دیکھا اس کی وجہ سے آپؐ کی گردن پر نشان پڑ گیا۔ پھر کہنے لگا۔ اے محمد ﷺ آپؐ کے پاس جو اللہ کا مال ہے اس میں سے مجھے دینے کا حکم دیجئے۔ رسول اکرم ﷺ اس کی طرف متوجہ ہوکر ہنسے اور اس کو مال دینے کا حکم دیا۔(مسلم ، کتاب الزکوۃ)

 


 

 

حرفِ اوّل - 14 اگست، یاد دہانی کا دن

Harf e awwal

14اَگست ۱۹۴۷ء کوپاکستان بن گیا۔بانئ پاکستان نے اس کمزور اورخطرات میں گھری ہوئی مملکت کومستحکم بنانے کے لیے سخت بیماری کی پروانہ کرتے ہوئے دن رات کام کیا،یہاں تک کہ ان کاوزن گھٹتے گھٹتے فقط ۸۰پونڈ رہ گیا۔ٹی بی نے انہیں نڈھال کردیااوروہ ۱۱ستمبر ۱۹۴۸ء کووفات پاگئے۔ان کے جانشین لیاقت علی خان کے دورمیں مولاناشبیراحمد عثمانی مرحوم نے ملک کواسلامی دستورمہیاکرنے کے لیے ’’قراردادِ مقاصد‘‘ تیار کی جس کااعلان اسمبلی میں کردیاگیا۔مگر عملاً اسلامی آئین نہ بن سکا۔اورلیاقت علی خان اکتوبر۱۹۵۱ء میں قتل کردیے گئے۔
اس کے بعد جنہیں حکومت ملی انہوں نے یہ تصورکرلیا کہ وہ اسلام کے نفاذ کے وعدے سے سرتابی کاحق رکھتے ہیں۔قوم کوبھروسہ تھاکہ ۱۹۴۹ء میں قراردادِ مقاصد کی منظوری کے بعد چند ماہ کے اندراند رحقیقی اسلامی آئین کی تشکیل ہوجائے گی۔انگریزی قانو ن کی جگہ عدالتوں میں اسلامی قوانین کانفاذ ہوجائے گامگر ایساکچھ بھی نہ ہوا۔نتیجہ یہ نکلا کہ ملک میں اسلام کی جگہ صوبائیت نے لے لی اورمشرقی پاکستان ہم سے الگ ہوگیا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

ہدایت کے سنگِ میل: خلیفہ ثالث، حضرت عثمان غنی رضی اللہ عنہ

خلیفہ سوم سیدنا عثمان غنی رضى اللہ عنہ کا تعلق قریش کے معزز قبیلے سے تھا۔ والد عفان کو قدر کی نگاہ سے دیکھا جاتا تھا۔ سلسلہ نسب عبد المناف پر رسول اللہ صلى اللہ علیہ وسلم سے جا ملتا ہے ۔ سیدناعثمان ذوالنورین رضى اللہ عنہ کی نانی نبی پاک کی پھوپھی تھیں۔

آپ رضى اللہ عنہ کا نام عثمان اور لقب ” ذوالنورین “ ہے۔اسلام قبول کرنے والوں میں آپ رضى اللہ عنہ ” السابقون الاولون “ کی فہرست میں شامل تھے، آپ رضى اللہ عنہ نے خلیفہ اول سیدنا سیدناابوبکر صدیق رضى اللہ عنہ کی دعوت پر اسلام قبول کیا تھا۔ طبقات ابن سعد کے مطابق آپ رضى اللہ عنہ نے چوتھے نمبر پر اسلام قبول کیا ۔ رسولِ اکرم صلى اللہ علیہ وسلم پر ایمان لانے اور کلمہ حق پڑھنے کے جرم میں سیدناعثمان غنی رضى اللہ عنہ کو ان کے چچا حکم بن ابی العاص نے لوہے کی زنجیروں سے باندھ کر دھوپ میں ڈال دیا، کئی روز تک علیحدہ مکان میں بند رکھا گیا، چچا نے آپ رضى اللہ عنہ سے کہا کہ جب تک تم نئے مذہب (اسلام ) کو نہیں چھوڑو گے آزاد نہیں کروں گا۔ یہ سن کر آپ رضى اللہ عنہ نے جواب میں فرمایا کہ چچا ! اللہ کی قسم میں مذہب اسلام کو کبھی نہیں چھوڑ سکتا اور اس ایمان کی دولت سے کبھی دستبردار نہیں ہوں گا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

حج کی فرضیت و فضیلت

ولله على الناس حج البيت من استطاع إليه سبيلا ومن كفر فإن الله غني عن العالمين۔(القرآن)
ترجمہ:اور اللہ پاک نے ( سورہ آل عمران میں ) فرمایا لوگوں پر فرض ہے کہ اللہ کے لیے خانہ کعبہ کا حج کریں جس کو وہاں تک راہ مل سکے۔ اور جو نہ مانے ( اور باوجود قدرت کے حج کو نہ جائے ) تو اللہ سارے جہاں سے بے نیاز ہے۔
تشریح : اپنے معمول کے مطابق امیرالمومنین فی الحدیث حضرت امام بخاری رحمہ اللہ نے حج کی فرضیت ثابت کرنے کے لیے قرآن پاک کی آیت مذکورہ کو نقل فرمایا۔ یہ سورہ آل عمران کی آیت ہے جس میں اللہ نے استطاعت والوں کے لیے حج کو فرض قرار دیا ہے۔ حج کے لفظی معنی قصد کرنے کے ہیں۔ واصل الحج فی اللغۃ القصد وفی الشرع القصد الی البیت الحرام باعمال مخصوصۃ لغوی معنی حج کے قصد کے ہیں اور شرعی معنی یہ کہ بیت اللہ شریف کا اعمال مخصوصہ کے ساتھ قصد کرنا۔ استطاعت کا لفظ اتنا جامع ہے کہ اس میں مالی، جسمانی، ملکی ہر قسم کی استطاعت داخل ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

مدتوں کا خواب پاکستان: مفتی تقی عثمانی صاحب کا پیغام

آزادی کی تحریک تو مدتوں سے چل رہی تھی اور اس میں ہر قسم کے خیال کے لوگ خاص طور پر مسلمانوں نےبڑا کردار ادا کیا۔لیکن اللہ نے اس کی شکل پیدا فرمائی کہ پاکستان کی صورت  میں مسلمانوں کو الگ خطہ عطا فرمایا۔یہ مدتوں کی آرزو کی ایک طرح سے تکمیل تھی۔کیونکہ مغلیہ سلطنت کے ادوار کے بعد جب تک انگریز نہیں آئے تھے تو پورے ہندوستان میں مسلمانوں کی حکومت تھی۔تو اصل میں یہ ہوا کہ جن سے حکومت چھینی گئی انہیں کو واپس دےدی گئی۔لیکن ہوا یہ کہ انگریزوں نے جاتے وقت کہا کہ حکومت اس طرح دی جائے کہ ہندو کہ اکثریت ہو۔تو یہ مطالبہ سامنے آیا اور قائد اعظم نے اس کو آگے بڑھایا ۔اگرچہ تصور اس کا پہلے سے تھا۔لیکن واقعتا اس کا تصور سب سے پہلے حکیم الامت مولانا اشرف علی تھانوی  نے پیش کیا تھا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

پاکستان کیسے بنا

بانی پاکستان قائداعظم محمد علی جناحؒ نے کہا تھا کہ ”پاکستان اسی روز وجود میں آگیا تھا جس روز پہلا شخص یہاں مسلمان ہوا تھا“....ظاہر ہے جب برصغیر میں پہلے شخص نے کلمہ پڑھا تو یہاں ایک تہذیب، ثقافت اور دین کی بنیاد پختہ ہو گئی۔ کلمہ گو افراد کے نام ، آداب اور معاشرت بدل گئی۔ پہلے شخص کے کلمہ پڑھنے سے ہندو اور مسلم میں جو نظریاتی لکیر قائم ہوئی ،درحقیقت وہی فرق بعد ازاں مطالبہ پاکستان اور قیام پاکستان کی وجہ بنا۔ قیام پاکستان کی علمی و تحقیقی وجوہات اور دانشمندانہ تجزئیے اپنی جگہ ، مگر ہندو مسلم معاشرت میں متعصب رویے ہی تھے، جن کی وجہ سے برصغیر میں ایک ہزار سال تک مسلمان اور ہندو اکٹھے رہے، مگر دریا کے دو کناروں کی طرح کبھی مل نہ پائے۔ تاریخ کے ہر دور میں ہندو اور مسلم کا فرق نمایاں رہا، ہندو محلے، مسلم محلے، ہندو حلوائی اور مسلم حلوائی، ہندو پانی اور مسلم پانی کی تقسیم اتنی مضبوط تھی کہ اکبر کے دین الٰہی سے نیشنلسٹ کانگریسی علماءتک کوئی اسے ختم نہ کر سکا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

آپ کا پیغام، پاکستان کے نام

  • ’’السلام علیکم! میں ام شفاء ہوں۔ اللہ سے دعا ہے کہ وہ ہمارے ملک کو ہر قسم کی مشکلات سے بچائیں۔ آمین!‘‘ (ام شفاء، راولپنڈی)
  • ’’وہ قانون چاہیے جس میں غریب بھی کھل کر جی سکے، اسے کسی کا ڈر نہ ہو،عدل و انصاف کا بول بالا ہو، عورت کو عزت ملے، گستاخی کرنے والے کو قانون کے مطابق سزا دی جائے، مکمل شرعی پردہ ہو، ہر نماز کے لیے دکانیں بند ہوں، جمعہ کو چھٹی ہو۔اللہ اس میں خلافت راشدہ والا نظام نافذ کر دے۔اے اللہ، اے اللہ میرے ملک کی حفاظت فرما ۔آمین ثم آمین یا رب العالمین!‘‘ (پیارے حیدری، المملکۃ السعودیۃ العربیہ)
  • ’’خدا کرے کے میری ارض پاک پہ اترے
    وہ فصل گل جسے اندیشۂ زوال نہ ہو‘‘
    (فیصل مغل ،کوٹ ادو)

مزید پڑھیے۔۔۔

پاکستان کے مختلف شہروں کے نام کیسے رکھے گئے

مختلف شہروں یا علاقوں کے نام بڑے دلچسپ اور کئی لوگوں کیلئے حیران کن ہوتے ہیں اور ان ناموں کے پیچھے پوری داستان چھپی ہوتی ہے جو بہت سے لوگوں کو معلوم نہیں ہوتی، ایسے ہی پاکستان کے کچھ بڑے شہروں کے نام کیسے پڑے،کچھ معلومات پیش ہیں۔

اسلام آباد:

اس کا نام مسلمانانِ پاکستان کے مذہب اسلام کے نام پر اسلام آباد رکھا گیا۔

مزید پڑھیے۔۔۔

پاکستان سے متعلق اہم معلومات

پاکستان کا نام جنوری 1933مین چوہدری رحمت علی خاں نے تجویز کیا تھا ۔ ​

پاکستان کے قیام کا اعلان 3جون 1947کو ہواتھا ​

پاکستان اقوامِ متحدہ کا رکن 30ستمبر 1947 کو بنا تھا ۔ ​

پاکستان کا پہلا سکہ 3جون 1947 کو جاری ہوا تھا ۔ ​

پاکستان کا پہلا ڈاک ٹکٹ 9جولائی 1948 کو جاری ہوا تھا ۔ ​

مزید پڑھیے۔۔۔

کچن کو بارونق بنائیں

باورچی خانہ کے بغیر کسی مکان یا گھر کا تصور نہیں کیا جاتا۔ یہ گھر کا اہم اور مرکزی گوشہ ہے۔ گھر میں کچن کو وہی مقام حاصل ہے جو جسم میں دل کو حاصل ہے۔ ہر خاتون اپنے کچن کو صاف ستھرا رکھنے اور اسے خوبصورت بنانے کی دلی تمنا رکھتی ہے۔فی زمانہ کچن کی سجاوٹ پر بھرپور توجہ دی جارہی ہے یا یوں کہاں جائے تو غلط نہیں ہوگا کہ اب کچن کی سجاوٹ ایک آرٹ بن گیا ہے۔ اس کی تعمیر و مرمت، اس کے ڈیکوریشن کیلئے مختلف آئیڈیاز اپنائے جارہے ہیں۔ حالات اور موسم کی مناسبت سے آج کچن کہ ڈیکوریشن پر بھی بھرپور توجہ دی جارہی ہے۔کچن کو بارونق بنانے کے لیے کچن کی سیٹنگ پر توجہ دی جا رہی ہے۔

      آج کل خواتین اوپن کچن کو پسند کرنے لگی ہیں جو لانگ روم کے ساتھ بنائے جارہے ہیں۔ اوپن اور لانگ کچن میں آپ اپنی پسندیدہ اشیاء کو سیٹ کرسکتی ہیں۔ نفاست پسند خواتین سیاہ گرینائیٹ کو ہی ترجیح دیتی ہیں کیونکہ اس کی

مزید پڑھیے۔۔۔

پاکستانی دریا اور ان کا نظام

کسی پہاڑ یا جھیل سے بہت سا پانی نکل کر خشکی پر دور تک بہتا چلا جاتا ہے تو اسے دریا کہتے ہیں۔ دریا تو کسی دوسرے دریا سے جا ملتا ہے۔ یا کسی بحر یا بحیرے میں جا گرتا ہے۔ دریا بذات خود مستقل بھی ہوتے ہیں اور معاون بھی ایک دریا دوسرے دریا میں جا گرے تو معاون کہلاتا ہے۔ آج ہم آپ کو پاکستان کے چند دریاؤں کے بارے میں بتائیں گے کہ وہ کہاں سے نکلتے ہیں یا کس سے جاملتے ہیں؟

دریائے سندھ:

دریائے سندھ پاکستان کا سب سے بڑا اور اہم دریا ہے۔ دریائے سندھ کی شروعات تبت کی ایک جھیل مانسرور کے قریب سے ہوتی ہے۔ اس کے بعد دریا بھارت اور پاکستان کشمیر سے گزرتا ہوا صوبہ سرحد میں داخل ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

کہانی: پیغام

لائبہ چائے کا مگ لئے ٹیرس پر آکھڑی ہوئی باہر موسم بہت خوشگوار تھا۔سورج کا بھی مغرب کی طرف جاری سفر کا اختتام ہونے کوتھا۔سامنے فٹ پاتھ پر  ایک ضعیف العمربڑھیاسرجھکائے پریشان حال بیٹھی تھی۔ ایسا معلوم ہوتا تھاجیسے عمر سے پہلے ہی وقت نے اس کے بالوں میں چاندی اتاردی ہو۔

شایدبے چاری بڑھیاکا ذہنی توازن خراب ہے۔لائبہ نے بڑھیا کی حرکات وسکنات کو غور سے دیکھتے ہوئے اپنے تئیں سوچا ۔

بڑھیا کی نظر جونہی لائبہ کے چہرے سے ٹکرائی تو چند لمحے وہ لائبہ کو غورسے دیکھتی رہی اور پھر اس کے قدم لائبہ کی طرف اٹھتے چلے گئے اوربنگلے کے خارجی گیٹ کے پاس رک گئے ۔

مزید پڑھیے۔۔۔

کہانی: کیسا سرور

عالیہ کی شادی کو تیسرا سال تھا جب اسے پتہ چلا کہ جو عورت صاحب نصاب ہو اس پر بھی قربانی واجب ہوتی ہے۔ اسے بھی بہت شوق ہوا کہ اس سال میں بھی قربانی کروں۔ اپنے شوہر اور ساس سے بھی اس کا تذکرہ کیا  کہ اس سال قربانی میں میرا حصہ بھی رکھیں ۔ ساس کو بھلا کیا اعتراض ہوسکتا تھا کہ ایک حصے پر بہو بیگم کا بھی نام ہوجائے مگر میاں جی کچھ چلبلائے۔

’’اب کیا تم علیحدہ سے قربانی کروگی؟  ہم لوگ کر تو رہے ہیں ۔‘‘

بڑی مشکل سے عالیہ نے اپنے شوہر کو سمجھایا۔

’’ میں نے الگ سے نہیں کرنی۔ جیسے آپ سب کے حصے ہوتے ہیں ویسے بھی گائے میں ایک حصہ میرا بھی رکھ دیجیے گا۔‘‘ 

مزید پڑھیے۔۔۔

خوبیاں پاکستان کی

1۔پاکستان پہلا اور واحد اسلامی ملک ہے جو ایٹمی طاقت بنا۔

2۔پاکستان کے قومی ترانے کی دھن دنیا کی تین بڑی دھنوں کی درجہ بندی میں پہلے نمبر پر ہے۔۔

3۔ایئر کموڈور محمّد محمود عالم نے ایک منٹ کے اندر اندر انڈیا کے 5 جنگی جہاز مار گرائےتھے جن میں پہلے چار جہاز صرف 30 سیکنڈز میں مار گرائے تھے جو کہ ایک عالمی ریکارڈ ہے۔

4۔پاکستان کو اگلے گیارہ ممالک کی فہرست میں شامل کیا گیا ہے ، گیارہ ممالک جو بریکس کی فہرست میں شامل ہیں جو کہ اکیسویں صدی کی بڑی معیشت حاصل کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔

مزید پڑھیے۔۔۔

پاکستانی آم اور ان کی اقسام

پاکستان متعدد پھلوں خصوصاً آم کی پیداوار کے حوالے سے دنیا بھر میں مشہور ہے۔ پاکستان میں آم کو مٹھاس اور بہترین ذائقے کے سبب پھلوں کا بادشاہ کہا جاتا ہے۔ پاکستانی آم کے بارے میں دنیا بھر کے زرعی سائنس دانوں کی متفقہ رائے ہے کہ اس سے زیادہ میٹھا اور خوش ذائقہ آم کرہ ارض پر کہیں اور پیدا نہیں ہوتا ہے۔ دنیا کے دیگر ممالک میں پیدا ہونیوالی آموں کی اقسام کے مقابلے میں پاکستانی آم اپنے ذائقے، تاثیر، رنگ اور صحت بخش خوبیوں کے لحاظ سے سب سے منفرد ہیں۔ آم کے پھل کا شمار پاکستان میں پیداوار کے لحاظ سے دیگر پھلوں کی نسبت دوسرے نمبر پر کیا جاتا ہے۔ پاکستان سالانہ تقریباً 18 لاکھ ٹن آم کی پیداوار حاصل کرتا ہے۔ اگرچہ پاکستان کے چاروں صوبوں میں آم کی پیداوار ہوتی ہے، مگر قومی پیداوار کا بڑا حصہ پنجاب اور سندھ سے حاصل ہوتا ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

سنہری باتیں

*ہر بات پر ہاں ملانا منافقوں کی نشانی ہے۔
* خوشی انسان کو اتنانہیں سکھاتی جتنا غم سکھاتا ہے۔
* جو شخص سجدوں میں روتا ہے اُسے تقدیر پر رونا نہیں پڑتا۔
* جو تمہاری خاموشی سے تمہاری تکلیف کا اندازہ نہ کرسکے اس کے سامنے زبان سے اظہار کرنا صرف لفظوں کو ضائع کرنا ہے۔
* جو شخص تمہارا غصہ برداشت کرے اور ثابت قدم رہے تو وہ تمہارا سچا دوست ہے۔

مزید پڑھیے۔۔۔

گرما گرم گلاب جامن

سب سے پہلے میرے پیارے تمام پڑھنے والوں کو *جشن آزادی مبارک* ہو کیونکہ 14 اگست ہمارایوم آزادی ہے۔اور ایک نئی اسلامی ریاست کے وجود میں آنے کا دن ہے۔14 اگست 1947 ءکو پاکستان کے نام سے مسلماناں برصغیر نے نئے سفر کا آغاز کیا تھا۔ اس خوب صورت اور عظیم دن کی خوشیوں کے ساتھ آپ کی خدمت میں پیش ہے گرما گرم گلاب جامن کی میٹھی و لذیذ ریسپی تو دیر کس بات کی! لے جائیں تشریف اپنے باورچی خانہ کی طرف اور بنائیں گلاب جامن !

مزید پڑھیے۔۔۔