آج کل مارکیٹ اور بازاروں میں جعلی اور دونمبر شہد کی فروخت دھڑلے سے جاری ہے،کیوں کہ ہمارے لوگوں کی اکثریت شہد کے اصلی یا نقلی ہونے کی پہچان ہی نہیں رکھتی، تو یہاں ہم آپ کو خالص شہد کی پہچان کے چند طریقے بتائے دیتے ہیں۔
سب سے پہلے شہد کی بوتل پر لگے لیبل کو چیک کریں، جس پر اجزائے ترکیبی درج ہوں۔ شہد بنانے والی کمپنی کی طرف سے ایمانداری کے ساتھ اجزائے ترکیبی کا اندراج قانونی اور اخلاقی طور پر لازم ہے۔ ان اجزاءمیں اگر additives یعنی ایسے مادے جو تیل میں اس لئے ملائے جاتے ہیں کہ اس میں کوئی غیرمعمولی خصوصیت پیدا ہو جائے، نہ ہو تو بے فکر ہو کر یہ شہد خرید لیں۔
آج کل عموماً مارکیٹس میں جو شہد کھلے عام مل رہا وہ مصنوعی ہے۔
اسے گڑ اور چینی اور گھی سے بنایا جاتا ہے۔
اصلی شہد کی پہچان کے لیے ایک گلاس پانی لیں اس میں ایک چمچ شہد ڈالیں اگر شہد مکس نہ ہو تو اسے بے دھڑک استعمال کر لیں کیونکہ یہ خالص ہے۔
دوسرا طریقہ یہ ہے کہ ایک ماچس کی تیلی جلائیں اور اس پر شہد کا ایک قطرہ ٹپکائیں اگر آگ جلتی رہی تو یہ خالص ہے اگر بجھ گئی تو یہ مصنوعی ہے۔
تیسرا اور آسان طریقہ یہ ہے کہ شہد کو ایک کپڑے یا کاغذ پر ٹپکائیں اگر جذب ہو جائے تو یہ شہد نقلی ہے اور اگر جذب نہ ہو تو اصلی۔
قدرتی شہد نقلی شہد کی بہ نسبت زیادہ پتلا اور دھندلا ہوتا ہے اور پولن کے ذرات شہد کی سطح پر نظر آتے ہیں
شہد کی اپنی الگ خوشبو ہوتی ہے جو پھولوں کی بھینی بھینی مہک سے مہک رہا ہوتا ہے، جب کہ شیرے اور گلوکوز سے تیارشدہ شہد سونگھنے پر صاف پتہ چل جاتا ہے کہ یہ شیرہ ہے۔
اب آخر میں ہم آپ کو شہد مخفوظ کرنے کا طریقہ بتاتے ہیں۔
شہد کو مخفوظ کرنے کا بہترین طریقہ یہ ہے کہ اسے صاف ستھرے شیشے کے جار میں مخفوظ کیا جائے کیونکہ اگر شہد نمی جذب کر لے تو اس کے خراب ہونے کا خدشہ پیدا ہوجاتا ہے، اس لئے اسے جار میں بند کر کے رکھیں۔ واضح رہے کہ مصر میں ہزاروں سال قبل محفوظ کیا گیا شہد اسی لئے تروتازہ رہا تھا کہ اسے صاف ستھرے مرتبانوں میں اچھی طرح بند کر کے محفوظ کیا گیا تھا۔
اگر ہم اصلی اور نقلی شہد میں اپنی عقلی ذہانت کو استعمال کرتے ہوئے فرق کو پہچان جائیں تو ہمیں شہد جس میں اللہ تبارک و تعالیٰ نے شفا رکھی ہے اس سے مستفید ہونا آسان ہو۔