القرآن

Al Quran

’’بے شک جو لوگ اپنے پروردگار سے بے دیکھے ڈرتے ہیں ان کے لئے مغفرت اور اجر ِعظیم (مقرر)ہے۔ (۱۲) اور تم لوگ خواہ چھپاکر بات کہو یا پکار کر اس کو سب خبر ہے (کیونکہ) وہ دلوں تک کی باتوں سےخوب واقف ہے ۔‘‘ (۱۳) (سورۂ ملک)


الحدیث

Al Hadith

رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ’’قیامت کے دن آدمی کے اعمال میں سب سے پہلے فرض نماز کا حساب لیا جائیگا۔ اگر نماز درست ہوئی تو وہ کامیاب وکامران ہوگا اور اگر نماز درست نہ ہوئی تو وہ ناکام اور خسارہ میں ہوگا۔‘‘ (ترمذی، ابن ماجہ، نسائی، ابوداؤد، مسند احمد)

 


 

 

حرفِ اوّل: خانقاہی نظام کی افادیت

Harf e awwal

اس وقت دنیا میں جہاں اوربہت سے فتنے پھیل رہے ہیں وہاں ایک بہت بڑافتنہ خانقاہی نظام کے انکاراورسلوک وتصوف کی تردید کابھی ہے۔ حالانکہ سلوک وتصوف کا وجود قرآ ن وحدیث ،سیرتِ رسول اورآثارِ صحابہ سے ثابت ہے۔ مغربی اقوام نے جب اسلامی دنیاپر تسلط حاصل کیا تو انہوں نے ہمار ے نظام تعلیم کو تبدیل کیااوراپنانظام متعارف کرایا جو دین ودنیا کی تفریق پر مبنی ہے۔ جس میں دین کاکوئی حصہ نہیں۔ حالانکہ عالم اسلام میں بارہ تیرہ صدیوں تک درسگاہو ں میں اسلامی اورعصری علوم ساتھ پڑھائے جاتے تھے۔ ایسانہیں تھا کہ دینی مدرسے الگ ہوں اورعصری تعلیم کے اسکول الگ۔ ابتداء مکتب اورمسجد سے ہوتی تھی جہاں بچے ناظرہ ،حفظ اورضروری لکھنا پڑھنا سیکھ لیتے تھے۔اس کے بعد درسگاہوں میں دینی اورعصری علوم ایک ساتھ پڑھائے جاتے تھے ،تفسیر ،حدیث اورفقہ کے ساتھ ریاضی ،فلکیا ت اورسائنس بھی ہوتی تھی۔ بعد میں کسی فن میں اعلیٰ صلاحیت کے لیے طلبہ الگ الگ ماہرین فن کی خدمت میں ایک مدت گزاراکرتے تھے۔ اس طرح کوئی محدث بنتا،کوئی فقیہ اورکوئی سائنس دان۔استعماری طاقتوں نے نئے نظام تعلیم کے ذریعے دینی تعلیم کونکال دیااور نصاب تعلیم کوایسا بنایاکہ دین اوردنیا کی تفریق گہری ہوگئی اوریوں علماء طلبہ اوردین دارطبقے میں خلیج بڑھتی گئی۔

مزید پڑھیے: حرفِ اوّل: خانقاہی نظام کی افادیت