ننھے منے عفی میاں ویسے تو بہت ہی باادب اور تمیز دار بچے تھے۔ لیکن ان کی ایک عادت کی وجہ سے ماما جان اکثر نالاں رہتی تھیں۔ وہ تھی عفی میاں کی ننگے پاؤں رہنے کی عادت۔ میرے سوہنے موہنے بچو! بس آپ یہ سمجھ لیں کہ عفی میاں کو جوتے پہننے سے ہی چڑ سی تھی۔ جب بھی کوئی ان سے کہتا ۔ ارے عفی! جوتے تو پہن لو۔ اوہ عفی بیٹا! چپل پہن کر آئیں۔ بس ! عفی میاں وہاں سے اتنی تیز دوڑ لگاتے جیسے کہ وہ سکول کی ریس میں بھاگ رہے ہوں۔
دادی اماں نے بارہا عفی میاں کو ٹوکا۔ دادا ابا نے سمجھایا اور مامااور بابا تو سرزنش کرتے ہی رہتے تھے لیکن وہ عفی میاں ہی کیا جو کبھی جوتے پہن لیں۔ ایک صبح حسبِ معمول عفی میاں سو کر اٹھے ۔
ماما جان نے ان کا منہ ہاتھ دھلوایا ، دانت صاف کروائےاور ناشتے کی میز پر جانے کا کہا۔
عفی میاں کو سخت بھوک لگی تھی اور دیسی گھی کی چوری کی خوشبو انہیں جلدی جلدی اپنی طرف بلا رہی تھی۔ جب وہ بھاگ کر بھیا کی میز کے آگے سے گزرنے لگے تو اچانک ان کے منہ سے ’’سی ی ی ‘‘ کی آواز نکلی اور عفی میاں زمین پر گر گئے۔ اب جو ان کی نظر اپنے پاؤں پر پڑی تو کیا دیکھتے ہیں، سٹیپلر کی ایک ننھی سی پن ان کے گلابی پاؤں میں چپھ چکی تھی اور خون کے ننھے قطرے فرش پر گر رہے تھے۔ درد کے مارے انہوں نے زاروقطار رونا شروع کر دیا۔ پھر کیا تھا! سبھی تو بھاگے بھاگے چلے آئے۔ ماما جان نے زبردستی ان کا ننھا سا پاؤں پکڑ کر پن نکال دی۔ پھر دوا لگا کر سنی پلاس زخم پر چپکا دیا۔ عفی میاں کا رو رو کر برا حال تھا۔
پہلے تو بھیا کو دادی اماں سے ڈانٹ پڑی جو رات گئے تک اپنے نوٹس ترتیب دیتے رہے تھے پھر سٹیپلر کی پنوں کو یونہی میز پر چھوڑ کر بھول گئے ۔ عفی میاں ابھی تک اپنے پاؤں کے تلوے پر لگے ہوئے سنی پلاس کو دیکھتے ہوئے منہ بسور رہے تھے۔ جب دادی اماں نے ماما جان سے کہا کہ عفی کو ہلدی ملا دودھ پلایا جائے تو عفی میاں پھر سے گلا پھاڑ کر رونے لگے ۔ سبھی نے ان کو حیرانی سے دیکھا کیونکہ اتنا تو عفی میاں پن کے چبھنے کی وجہ سے بھی نہیں روئے تھے جتنادودھ اور ہلدی کا نام سن کر رونے لگے تھے!
میرے سوہنے موہنے بچو! یہ اس لیے کہ ہلدی ملا دودھ اپنے ذائقے میں کچھ کڑوا اور بد مزہ سا ہوتا ہے لیکن میں آپ کو بتاؤں جب بھی آپ کو کوئی چوٹ لگ جائے اور آپ کو کمزوری محسوس ہونے لگے تو ہلدی ملا دودھ آپ کی چوٹ کو بہت جلدی ٹھیک کر دیتا ہے۔ خیر! عفی میاں کو جوتے نہ پہننے کی اچھی خاصی سزا تو مل چکی تھی۔ لیکن! ۔۔۔ ارے میرے پیارے بچو! آپ کہاں چل دیے! اچھا اچھا ! یقیناًآپ نے بھی عفی میاں کی طرح اپنے چپل ڈھونڈ کر پہننے ہوں گے!
{rsform 7}