سوال
جواب
آپکے والد مرحوم نے بوقت انتقال اپنی ملکیت میں جوکچھ منقولہ وغیر منقولہ مال وجائیداد ،دکان مکان پلاٹ،زمین،سونا،چاندی ،نقد رقم کپڑے ،برتن ،غرض ہر طرح کا جو چھوٹا بڑاسازوسامان چھوڑا ہے وہ سب مرحوم کا ترکہ ہے ،جس میں سب سے پہلے مرحوم کے کفن ودفن کے متوسط اخراجات نکالے جائیں ،اگر یہ اخراجات کسی نے اپنی طرف سے بطورِ احسان اداکردیئے ہوں تو پھر نکالنے کی ضرورت نہیں ،اس کے بعد دیکھیں اگر مرحوم کے ذمّہ کوئی قرض واجب الاداء ہو تو وہ ادا کریں ،اس کے بعد دیکھیں اگر مرحوم نے کوئی جائز وصیت کی ہو تو بقیہ ترکہ کی ایک تہائی کی حد تک اس پر عمل کریں،اس کے بعد جو کچھ بچے اس کے کُل بہتر (۷۲) مساوی حصے کریں ،جس میں سے بیوہ کو۹ہر بیٹے کو ۱۴،۱۴حصے اور ہر بیٹی کو۷،۷ حصے دیدیں ۔واللہ سبحانہ وتعالی اعلم