سوال:  (A1305188 )

: سوال نمبر1 ۔  میںبے روزگار تھا۔میرے والد صاحب نے مجھے ایک دکان خرید کر دی  تاکہ میں اپنا گزر بسر کر سکوں کیا میںاس دکان کا مالک ہوں یا میرا والد ؟
سوال نمبر2۔کیا باپ اپنی زندگی میں اپنے کسی بیٹے کو جائیداد خرید کر دے سکتا ہے؟               (م-آ-ق)(کراچی)

جواب

(۱)اگر والد صاحب نے آپکویہ دوکان آپکو مالک بنا کر دی ہے یعنی انہوں نے آپکو یہ دوکان گفٹ کی ہے تو ایسی صورت میں آپ اس دوکان کے شرعاً مالک ہیں ۔ (۲)جی ہاں دے سکتا ہے تاہم شرعاً بہتر یہ ہے کہ وہ اگر گفٹ کے طور پر دینا چاہتا ہے تو تمام اولاد کو برابر سرابر دے اور اگر بیٹے کو بیٹی کے مقابلہ میں آدھا دے تو شرعاً یہ بھی جائز ہے ۔اور جو مکان یا پلاٹ کسی کو دینا ہو وہ تمام تر مالکانہ حقوق کے ساتھ مالک وقابض بناکر حوالہ کرنا ضروری ہے بغیر قبضہ دئے کسی کو دینے سیاسکی ملکیت نہیں آتی ۔اس بات کا خیال رکھنا ضروری ہے ۔

  • سیرت النبی مکی حجازی Seerat-un-Nabi Makki Hijazi
  • سیرت مبارکہ پر بیانات Speeches on Seerah
  • اس ہفتے کی آواز Weekly Voice
  • مولانا طارق جمیل صاحب Daroos-e-Zindagi
  • تبلیغی اجتماع کے بیانات Tableeghi Ijtemah Bayanaat
  • القرآن کورسز نیٹ ورک Speeches at Al-Quran Courses Network Bahadurabad, Karachi
  • دیگر معروف علمائے کرام کے بیانات Speeches of Other Renowned Ulama-e-Kiram
  • ہماری تاریخ...آج کے نوجوانوں کے لیے Hamari Tareekh...Aaj kay naujawano kay lia