سوال

(۱)لیکوریا کی تکلیف والی عورت کا نماز اور قرآن کے بارے میں کیا حکم ہے ؟
(۲)حرم میں جماعت کے دوران اگر سجدہ تلاوت پڑھی جائے اور خاتون کو معلوم نہ ہو اور وہ سجدہ تلاوت نہ کرسکی تو کیا حکم ہے ؟(شازیہ کراچی )

جواب

(۱) اگر کسی عورت کو لیکوریا کی اتنی شدت ہو کہ اسے نماز کے پورے وقت میں اتنا وقت بھی نہ مل سکے کہ وہ طہارت کے ساتھ فرض نماز ادا کرسکے تو شرعاً ایسی عورت معذور ہے جسکا حکم یہ ہے کہ وہ ہر نماز کے وقت ایک بار وضو کرلیا کرے جب تک وہ وقت باقی ہے اس خاص عذر( لیکوریا )کی وجہ سے اسکا وضو ساقط نہیں ہوگا اور اس وقت میں وہ تلاوت اور نمازیں ،ادا کرسکتی ہے۔ وقت ختم ہونے کے بعد اسکا وضو ختم ہوجائیگااور نیا وضو کرنا ہوگا تاہم لیکوریا کی اتنی شدت نہ ہو بلکہ اسے پورے وقت نماز میں اتنا وقت مل سکتا ہے کہ وہ فرض نماز ادا کرسکے تو ایسی صورت میں اس عورت پر طہارت کے ساتھ نماز ادا کرنا لازم ہے ۔
(۲) اس صورت میں اس خاتون کی نماز ہوگئی اعادہ کی ضرورت نہیں(تفصیل کیلئے دیکھئے فتاوی محمودیہ ج۷ ص۴۶۸طبع جامعہ فاروقیہ)

  • سیرت النبی مکی حجازی Seerat-un-Nabi Makki Hijazi
  • سیرت مبارکہ پر بیانات Speeches on Seerah
  • اس ہفتے کی آواز Weekly Voice
  • مولانا طارق جمیل صاحب Daroos-e-Zindagi
  • تبلیغی اجتماع کے بیانات Tableeghi Ijtemah Bayanaat
  • القرآن کورسز نیٹ ورک Speeches at Al-Quran Courses Network Bahadurabad, Karachi
  • دیگر معروف علمائے کرام کے بیانات Speeches of Other Renowned Ulama-e-Kiram
  • ہماری تاریخ...آج کے نوجوانوں کے لیے Hamari Tareekh...Aaj kay naujawano kay lia