سوال

مفتی صاحب ! کیا لیڈیز اپنے سر کے بال کٹوا سکتی ہیں اگر کٹوا سکتی ہیں تو کم از کم کتنے ؟اور جو عورت کی باڈی پر بال ہوتے ہیں وہ شریعت کی رو سے کٹواسکتی ہے یا نہیں ؟،بیوی مرد کے سامنے اور مرد بیوی کے سامنے ننگا ہوسکتا ہے ؟یا نہیں ؟ (ثاقب مجید اسلام آباد) 

جواب

عورتوں کیلئے شرعی عذر کے بغیر سر کے بال کٹوانا شرعاً جائز نہیں تاہم اگر کوئی عذر ہو مثلاً بالوں کے سروں میں شاخیں نکل آئیں جسکی وجہ سے بالوں میں گرہیں پڑجائیں تو مجبوری کی بناء پر بالوں کی شاخیں ختم کرنے کیلئے معمولی تراشنا جائز ہے تاہم بدن کے بال مثلاً چہرہ،ہاتھوں ،بازووٗں،اور پائوں وغیرہ کے اضافی بال صاف کرنا جائز ہے ۔اور شوہروبیوی کا باہم ننگا ہونا اور شرمگاہوں کو دیکھنا شرعاً جائز ہے مگر شریعت میں حیا کے فطری تقاضوں کو ملحوظ رکھنے کی ترغیب دی گئی ہے ۔ 

  • سیرت النبی مکی حجازی Seerat-un-Nabi Makki Hijazi
  • سیرت مبارکہ پر بیانات Speeches on Seerah
  • اس ہفتے کی آواز Weekly Voice
  • مولانا طارق جمیل صاحب Daroos-e-Zindagi
  • تبلیغی اجتماع کے بیانات Tableeghi Ijtemah Bayanaat
  • القرآن کورسز نیٹ ورک Speeches at Al-Quran Courses Network Bahadurabad, Karachi
  • دیگر معروف علمائے کرام کے بیانات Speeches of Other Renowned Ulama-e-Kiram
  • ہماری تاریخ...آج کے نوجوانوں کے لیے Hamari Tareekh...Aaj kay naujawano kay lia