جنت کی چھت ؟
اللہ کا عرش ہو گا۔
جنت کی کنکریاں؟
موتی اور یاقوت کی ہوں گی۔
جنت کی اینٹیں؟
ایک اینٹ سونے کی اور دوسری چاندی کی ہو گی۔
جنت کا درخت ؟
ایسا کوئی درخت نہ ہو گا جس کی ایک شاخ سونے اور دوسری چاندی کی نہ ہو ، لکڑی کی ٹہنی نہیں ہو گی۔
جنت کے پھل فروٹ ؟
گھڑوں کے برابر جو جھاگ کی طرح نرم اور شہد کی طرح میٹھے ہوں گے۔
جنت کے پتے ؟
باریک کپڑوں سے بھی زیادہ خوبصورت ہوں گے۔
جنت کی نہریں ؟
دودھ کی نہریں ہوں گی جس کا ذائقہ ذرا نہ بدلا ہو گا ، اور شراب کی نہریں جو پینے والوں کیلئے بہت لذیذ ہو گی ، اور شہد کی نہریں جو بالکل صاف ہو گی۔
جنتیوں کے کھانے ؟
دل پسند میوے ، پھل فروٹ، اور پرندوں کا گوشت اتنی مقدار میں جتنا ان کا جی چاہے۔
جنتیوں کے مشروبات ؟
ان کے مشروبات تسنیم ، سونٹھ اور کافور سے بنے ہوں گے۔
جنتیوں کے کھانے کے برتن؟
برتن سونے اور چاندی کے ہوں گے۔پیالہ، گلاس اور آبخورے شیشے کے بنے ہوں گے۔
جنت کے گیٹ ؟
جنت کے ایک گیٹ کے دو کواڑوں کے درمیان چالیس سال کی مسافت کا فاصلہ ہو گا اور یہ یقینی بات ہے کہ ایک دن ایسا آئے گا کہ داخل ہونے والوں کی بھیڑ کے سبب اتنا بڑا دروازہ بھی تنگ پڑ جائے گا۔
جنت کے درختوں کی ہوا کی سریلی آواز؟
سننے والے جھوم اٹھیں گے۔
درختوں کے سائے ؟
صرف ایک درخت کا سایہ اتنا لمبا ہو گا کہ بہترین تیز رفتار ہلکے پھلکے گھوڑے پر سوار ہو کر گزرنے والا سو برس تک چلتا رہے گا تو بھی اس کے سایہ کو طے نہ کر سکے گا
جنت کے خیمے اور قبے؟
وہاں کے خیموں میں ایک خیمہ موتی سے بنا ہو گا جو اندر سے خول کی طرح ہو گا اس کا طول و عرض ساٹھ میل کا ہو گا۔
جنت کے بالا خانے ؟
اونچے اونچے مکانات کی طرح بالا خانے ہوں گے جن کے اوپر بھی اور دوسرے بالا خانے بنے ہوں گے اور پھر ان کے نیچے سے نہریں بہہ رہی ہوں گی۔
جنت کے بالا خانوں کی اونچائی؟
ان ستاروں کی طرح دکھائی دیں گے جو ابھی طلوع یا غروب ہو رہے ہوں ،جہاں تک نگاہ کا پہنچنا بھی مشکل ہو۔
جنتیوں کا لباس ؟
ریشم اور سونے کا بنا ہو گا۔
جنت کے بستر ؟
ان بستروں (گدے و قالین) کے استر موٹے ریشم کے ہوں گے جو برابر سے سجے ہوں گے۔
اس کے صوفے اور تخت ؟
ایسے مزین تخت جن کو سونے سے خوب آراستہ کیا گیا ہو گا، جن میں کہیں سے بھی کوئی شگاف نہ ہو گا۔
جنتیوں کی عمر؟
وہ لوگ تینتیس (۳۳) سال کے نوجوان ہوں گے، ابوالبشر حضرت آدم ؑ کی صور ت پر ہوں گے۔
ان کی شکل ؟
چاند کے مانند ہو گی۔
ان کو سنائی جانے والی آواز؟
ان کی بیویوں یعنی بڑی بڑی آنکھوں والی حوروں کے گانے ہوں گے۔ اس سے بڑھ کر ملائکہ اور ابنیاء کی آواز ہو گی۔ اور پھر ان سے اچھا اور دل کش رب العٰلمین کا خطاب ہو گا۔
ان کی سواریاں جن سے وہ سفر کریں گے ؟
اللہ تعالیٰ نے اپنی چاہت کے مطابق جنتیوں کے لئے بہت شان والی سواریاں بنائی ہیں، وہ انہیں لے کر جنت میں چلیں گی، پھریں گی جدھر ان کا جی چاہے گا۔
ان کے زیور ؟
ان کو سونے اور قیمتی موتیوں کا کنگن اور سروں پر تاج پہنایا جائے گا۔
ان کے نوکر چاکر؟
ان کے لئے ہمیشہ ہمیش رہنے والے بچے اور نوکر چاکر ہوں گے۔ ایسے صاف و شفاف گویا کہ محفوظ موتی ہوں۔