کچن کی دیکھ بھال

          Print

آپ اپنے کچن کی منصوبہ بندی اور ڈیزائننگ کررہی ہیں یا اس کو جدید ترین بنانا چاہتی ہیں۔ اگر آپ کا جواب ہاں میں ہے تو آپ کو اس کیلئے باقاعدہ منصوبہ بندی پر عمل پیرا ہونا پڑے گا۔ پہلے زمانے میں خواتین کا تمام تروقت گھروں میں ہی گزرتا تھا۔ ان کو کہیں نوکری وغیرہ نہیں کرنا پڑتی تھی اور نہ ہی ٹی وی جیسی چیز تھی۔ گھروں کے سارے کام ایک ہی جگہ سرانجام پاتے تھے۔ ایک ہی جگہ کھانا پینا اور اہم فیصلے بھی ایک ہی جگہ مل بیٹھ کر ہوجاتے تھے۔

 رفتہ رفتہ جب رہن سہن بدلا تو لوگوںکو ہر کام کیلئے الگ کمروں کی اہمیت کا احساس ہوا اور یوں کچن بھی ایک اہم ضرورت بن کر ابھرا۔ آج کل صورت حال یہ ہے کہ کچن اگرچہ ہے تو پکانے کی جگہ مگر اس کو ایک ورکشاپ سے تشبیہ دی جاسکتی ہے جہاں خاتون خانہ یکسوئی کے ساتھ امور گھرداری بخوبی اور سہل انداز میں سرانجام دے سکے۔ یوں وقت اور توانائی بے مصرف ضائع نہیں ہونے پاتی۔

کچھ عرصہ سے کچن کو گھر کے مناسب ترین حصہ میں بنایا جانے کا رواج ہونا شروع ہوا ہے کہ جہاں سے خاتون خانہ تمام گھر کو آسانی سے کنٹرول کرسکے۔ ایک آئیڈیل کچن کی منصوبہ بندی سے پہلے یہ بات اپنے زہن میں رکھنی چاہیے کہ ہم نے کچن کو محض اپنے لیے نہیں بلکہ مستقبل کیلئے بھی بنانا اور قائم رکھنا ہے اب جبکہ آپ کے پاس دنیا کی جدید ترین چیزیں مثلاً ڈش واشر‘ واشنگ مشین‘ مائیکرو اوون اور برقی چمنی سمیت وہ تمام جدید ذرائع موجود ہیں جن کا آپ تصور کرسکتی ہیں۔

ان سب جدید ترین سہولیات کو مدنظر رکھتے ہوئے آپ کوکچن میں بجلی کے بورڈ وغیرہ کو خصوصی توجہ سے فٹ کرانا ہوگا تاکہ کچھ عرصہ بعد آپ کو کسی قسم کی پریشانی میں مبتلا نہ ہونا پڑے۔ کچن کا پلیٹ فارم سب سے اہم جگہ ہوتی ہے اسی ایک جگہ سے آپ کو سبھی کام کرنے ہوتے ہیں۔ کمرے کی بناوٹ شکل اور پہچان اسی سے بنتی ہے۔ اسی پلیٹ فارم کو بعد میں بہت سے کاموں کا بوجھ برداشت کرنا پڑتا ہے اسی جگہ کانٹے چھیلنے‘ پسینے اور پکانے کے وہ تمام کام انجام پاتے ہیں جو آپ کو اکیلے ہی کرنا ہوتے ہیں۔ یہی وہ جگہ ہے جہاں گرم اور بھاری پریشر ککر اور خشک مصالحے پیسنے کیلئے بھاری مکسر رکھے جائیں گے۔ پھر بھی تمام ترکاموں کے باوجود آپ سے یہی توقع کی جائے گی کہ یہ آپ ہی کی طرح نفیس اور دلکش نظر آئے۔

اسی طرح آپ کو واش بیسن بھی مناسب جگہ پر لگوانا چاہیے۔ واش بیسن کیلئے اسٹیل ٹوئن ٹپ واش بیسن ہی مناسب اور آزمودہ ہے۔ ان میں کوئی جگہ ایسی نہیں کہ ان کے کناروں پر گندہ پانی جمع ہوسکے۔ بیسن کے اوپر والی دیوار میں کھڑکی ضرور لگوائیں تاکہ تازہ ہوا کی آمدورفت باآسانی ہوسکے۔

کچن کی دیکھ بھال کیسے کی جائے

٭ کچن کے فرش پر پلاسٹک لگوانے اور اس کے بل وغیرہ نکالنے کیلئے پہلے فرش پر گرم پانی میں کپڑا بھگو کر پلاسٹک پر پھیرلیں۔ اب پلاسٹک فرش سے بالکل چپک جائے گا اور کوئی بل بھی نہیں آئے گا۔

٭کچن کے دروازوں میں ہمیشہ کاغذ کی جگہ پلاسٹک لگوائیں کیونکہ کاغذ کے نیچے ٹڈیاں وغیرہ پیدا ہوجاتی ہیں جس کا احساس بعد میں ہوتا ہے۔

٭ دروازوں پر اگر خاکی کاغذ لگانا چاہیں تو پہلے ان دروازوں پر بورک ایسڈ چھڑک لیں‘ یوں آپ ٹڈیوں کا سدباب کرلیں گی۔

٭ اگر آپ چاہیں کہ صبح برتن جلد دھل جائیں تو رات کو ان برتنوں پر تھوڑا تھوڑا سا واشنگ پاؤڈر چھڑک دیں۔ یوں ان پر جمی ہوئی چکنائی باآسانی دھل جائے گی۔

٭ کچن کے دروازوں اور دروازوں کے قبضوں سے زنگ چھڑوانے کیلئے ان پر مٹی کا تیل لگا کر رگڑیں۔ پھر کسی کپڑے سے پونچھ ڈالیں۔

٭کچن کی کھڑکیوں کے شیشوں سے پوٹین کے داغوں کو دور کرنے کیلئے داغوں پر سرکہ رگڑیں پھر کسی اونی کپڑے سے صاف کرلیں۔

٭بوتلوں سے گندگی دور کرنے کیلئے سرکہ اور نمک بوتلوں میں ڈال کر ہلائیں۔ آسانی سے گندگی دور ہوجائے گی۔

٭شیشے کے برتنوں میں چمک لانے کیلئے ان کو جب بھی دھوئیں تو بعد میں صاف پانی سے کھنگالتے وقت پانی میں سرکہ ملالیں۔ برتن چمک اٹھتے ہیں۔

شیشے کے گلاسوں کو جڑنے سے بچانے کیلئے ان کے درمیان کاغذ رکھ دیا کریں گلاس جڑنے سے محفوظ رہیں گے۔

٭ کچن میں استعمال ہونے والے چاقو چھری کبھی پانی میں مت ڈبوئیں اس سے ان کی دھار متاثر ہوجاتی ہے بلکہ ان کو گیلے کپڑے سے پونچھ لیا کریں۔

٭کچن میں چیونٹیوں کو جمع ہونے سے بچانے کیلئے اسی جگہ تھوڑا سا آٹا چھڑکا دیا کریں چیونٹیاں غائب ہوجائیں گی۔

٭کچن میں اگر خدانخواستہ آگ بھڑک اٹھے تو حواس قابو میں رکھیں اور شعلوں پر جلدی سے دودھ ڈال دیں۔ آگ جلدی بجھ جائے گی۔

٭کچن کے فرش پر کپڑا مارتے وقت اگر فینائل بھی پانی میں ڈال لیں تو کیڑے مکوڑے بہت کم آئیں گے۔

٭کچن میں مکھیاں تنگ کرتی ہوں تو ایک اسفنج کے ٹکڑے پر ابلتا ہوا پانی ڈال کرکسی پلیٹ میں رکھ دیں اسی اسفنج پر آدھا چمچہ لونڈرآئل ڈال لیں۔ اس کی خوشبو سے مکھیاں بھاگ جائیں گی۔ یہ تیل کیمیکلز کی دکانوں سے عام مل جاتا ہے۔

٭ کچن کی الماریوں کی درازیں اگر سخت ہوجائیں تو ان کو رواں کرنے کیلئے باہر والے حصے پر موم مل کر کئی مرتبہ کھولیں اور بندکریں۔ دراز آسانی سے کھلنے لگے گی۔


{rsform 7}