Star InactiveStar InactiveStar InactiveStar InactiveStar Inactive
 

فی البدیہہ -   6

عبد الرحمن مدنی

اس طرح تو ہوتا ہے اسطرح کے کاموں میں

گویا پوری کائنات اس میں سمٹ آئی ہے
پوری دنیا آپ کی جیب میں
تحریری پیغام ،صوتی پیغام
تصویری پیغام، متحرک تصویری
پیغام
تصاویر وڈیوز ، دنیا بھر کی خبریں
اخبارات و رسائل و جرائد
یخ بستہ راز ، گرم جوش آواز
سوئی سے لے کر ہوائی جہاز

آن لائن شاپنگ ، فلمیں ، ڈرامے
باتیں زندہ اور جاوید ملاقاتیں
خوشیوں کی باراتیں ، غم کی سوغاتیں ۔ شعر ، غزل ، نظم نثر
دنیا بھر کے میڈیا پلیٹ فارمز
گیمز , تفریح اور غفلت و بربادی کی لامتناہی دنیا ۔۔ سب سمٹ کر اس ایک معصوم سی خوبصورت بلا میں سمٹ آیا ہے ۔ وہ بلا ۔۔ جو بلائے جان بن گئی ہے
اور ہر ایک کی جان اب اسی میں بستی ہے
اور آپ کی آن بان شان کو بھی اب اسی کی قیمت اور معیار سے جانچا جاتا ہے۔
انسان کہیں بھی جاتا ہے
اسی کے ہمراہ جاتا ہے
اسی میں منہمک و منغمس پایا جاتا ہے ۔۔ایک چھوٹا آلہ۔۔ جسے موبائل کہتے ہیں
دیکھنے میں ایک چھوٹا سا بے ضرر سا آلہ ، ایک ڈیوائس ۔۔
لیکن اسمیں پورا ایک جہان بستا ہے
جس نے گھرانوں کی چولیں ہلادی ہیں اور اخلاقی قدریں پامال کردی ہیں
آپس میں بات چیت اور پیغامات کی ترسیل کے لئے ایجاد کیا جانے والا موبائل اب دنیا جہاں کی رنگینیاں خود میں سمو چکا ہے
دنیا کی رنگینیاں آخرت سے لا پرواہ کردیتی ہیں
اسکا بلا ضرورت استعمال بڑھتا چلا جا رہا ہے
ایک ہی گھر اور مجلس میں موجود
تمام افراد ایک ہی وقت میں ایک دوسرے سے لاپرواہ بس اسی میں مگن ہیں۔۔
مائیں بچے بہلانے کو موبائل تھما دیتی ہیں
اور اب بچوں کو اسکا ایسا چسکا لگ گیا ہے کہ انہیں موبائل نہ دیں تو رونے دھونے ، چیخنے چلانے حتی کہ بدتمیزی کرنے اور لڑنے بھڑنے پر اتر آتے ہیں۔
کم عمری کی آنکھوں کی بیماریوں اور نت نئے قسم کے سردرد کی وجہ قرار پانے والا موبائل سب کا یکساں
قرار قلب و جگر بن چکا ہے
ایک جانب واٹس ایپ ، فیس بک ، انسٹا گرام
نے بڑوں اور بڑوں بڑوں کو باولا کررکھا ہے تو دوسری طرف نیٹ فلیکس اور امازون نے لڑکوں بالوں
کے لئے
دنیا بھر کی فلموں اور ڈراموں کی ہول سیل لگا دی ہے ۔۔
نماز ، تلاوت، ذکر ، مطالعہ اور پڑھائی کے بجائے سارا وقت اسی بے حیائی کی نذر ہو رہا ہے
باتھوں پلی بڑھی اولاد باتھوں ہاتھ
ہاتھوں سے نکلی چلی جا رہی ہے
دنیا بھر کی فحش ترین فلمیں انگلیوں کے پوروں کے نیچے ہیں
تصاویر اور وڈیوز کے بے تحاشہ
و بے محابا ارسال و وصول نے اپنے ہی ہاتھوں اپنی پرائیویسی تباہ و برباد کردی ہے
معلومات کا اسقدر انبار ہے کہ اسے مقام علم تک پہنچنے سے پہلے ہی مزید معلومات اور خبروں کے سمندر میں گم ہوجانا پڑتا ہے۔
ٹک ٹاک کی شارٹ وڈیوز اور انکی یوٹیوب اور فیس بک پر موجودگی
نے شریف زادیوں کو جنس بازار بنانے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ۔۔
فلم اسٹار کے بعد ٹک ٹاک اسٹارز نامی ایک اور سستی شہرت کی طالب مخلوق متعارف ہوچکی ہے

یہ موبائل فون ایک ،،طوفان بلا خیز،،
کی مانند ہر طرف کشتوں کے پشتے لگا رہا ہے
اسکے مقتولین میں ہر عمر اور صنف کے لوگ ہیں
چوکیدار کی چرس بچے کی نرس، لڑکے بالوں کی کسک۔۔۔ اور ناجائز رابطوں کا اولین و آسان ترین ذریعہ یہی موبائل ٹھرا ہے
چوکیدار کا دھیان ڈیوٹی پر نہیں اسی پر ہے
اساتذہ کلاس میں ، صاحب دفتر میں خواتین کچن تک میں اسی کے دام سحر میں گرفتار ہیں ۔
دشمن جان و ایماں ہے لیکن جاں جاناں بن گیا ہے ۔۔
رفتہ رفتہ آپ میرے دل کے مہمان ہوگئے
پہلے جان ، پھر جان جاں ، پھر جان جاناں ہوگئے
کوئی نصیحت کارگر نہیں ہورہی
کوئی علاج موثر ثابت نہیں ہورہا
موبائل کے استعمال کا وقت بڑھاتا چلا جا رہا ہے
یہ دل کی بیماری اور جان کا روگ بن گیا ہے ،
بقول حضرت میر ۔۔۔
الٹی ہوگئیں سب تدبیریں کچھ نہ دوا نے کام کیا
دیکھا اس بیماری دل نے آخر کام تمام کیا
اسکا وقت مقرر ہونا چاھئے
ذاتی موبائل کے لئے عمر طے ہونی چاھئے۔۔
ٹچ موبائل سے جس حد تک ہوسکے
طلبہ و طالبات کو بچانا چاھئے
گھروں کے موبائل کو بچوں کی پہنچ سے دور رکھنے کے طریقے ڈھونڈے جانے چاھئیں
ہوس کے پجاریوں اور عزتوں کے شکاریوں کو عفت و عصمت کی دیویوں کی حرام سرا تک سارے بھوت یہی لاتا ہے ۔۔
پاکباز معصوم پریوں کے حرم کا جاسوس خواجہ سرا یہی ہے
خارجی ملاقات سے قبل کے سارے تمہیدی مراحل یہ ہی طے کراتا ہے
شکاری ہوا کے دوش پر آواز کا جادو
جگاتے اور لفظوں کا جال پھینکتے ہیں
عفیفائیں نازک لمحات میں پھسلتی
اجنبی آغوش میں پگھلنے جا پہنچتی ہیں۔۔ کیمرہ بھی اسی موبائل کا جزو لاینفک بن چکا ہے
خفیہ وڈیوز ریکارڈ کر کے بلیک میل کیا جاتا ہے ، یہی وڈیوز مارکیٹ میں فروخت کی جاتی ہیں ۔۔ جو بزدل گناہ گاروں کی تسکیں کا باعث بنتی ہیں ۔
غلیظ لائیو شوز کے ویورز نیو یارک سے قصور تک کے ہر ظالمانہ قتل ذمہ دار ہیں ۔۔
یہ موبائل جن ، دیو اور بھوت بن گیاہے۔
اسکا منتر سیکھنا اور حکمت سے جپنا ہوگا۔
اپنے گھر اور اپنے بچوں کو بھی سنبھال لیا تو گنگا نہائے اور حج پڑھا ۔
ببانگ دہل کہا جائے اور اچھے سے سمجھ لیا جائے کہ یہ موبائل اور اسکا مہنگا ہونا اور اسکی بڑی اسکرین آن بان شان نہیں
بلکہ لاعلاج سرطان ہے جو خطرناک بیماری اور جثہِ انسانیت میں دیمک کی مانند
رگ و جاں میں اتر کر سب مٹی کرچکا ہے
بقول پروین شاکر “
دشمن ہے اور ساتھ رہے جان کی طرح !
مجھ میں اُتر گیا ہے وہ سرطان کی طرح !
رب لم یزل کے حضور بتمام عاجزی سراپا دعا بن جائیے کہ وقت دعا ہے
ہماری نسلوں پر نازک وقت آن پڑا ہے
بے رحم زمانے میں ان کلیوں کا امتحان بہت کڑا ہے
اے خاصہ خاصان رسل وقت دعا ہے
امت پہ تیری آ کے عجب وقت پڑا ہے

 

Filbadeeh6