فی البدیہہ - 4
عبد الرحمن مدنی
مجھے ہے حکم اذان لاالہ الااللہ
مسکان نے ہاتھ بلند کیااور نعرہ تکبیر بلند کردیاسامنے اوباش تھے بھاجپا کے غنڈےنوجوان لڑکے بالے ، جذباتی اور شدت پسند ، وہ جو کر رہے تھے وہ غلط تھااور وہ اس سے بھی زیادہ غلط کرسکتے تھےلیکن مسکان اور مسکان کا ایمان وجد میں آکر اس نازک وجود سے ایک طاقتور نعرہ بلند ہوا اس ہستی کا نام جو ، مالک کل جہاں ہے
ع:
دل سے جو بات نکلتی ہے اثر رکھتی ہے
پرنہیں ، طاقت پرواز مگر رکھتی ہے
ناتوانوں وجود سے کائنات کاطاقتور ترین نعرہ بلندہوااور دیکھتے دیکھتے دنیا بھر میں یہ نازک وجود حجاب کا مضبوط ترین استعارہ بن گیا ،اور ہر طرف وہ ہی talk of the town تھی۔۔بھیڑیوں کے جھنڈ میں اکیلی شیرنی نے وجد آفریں نعرہ تکبیر بلند کیا اور وہ اک لمحہ امر ہوگیا ۔۔۔۔اللہ جب چاہیں جسے چاہیں گوشہ گمنامی سے نکال کر شہرت کی بلندیوں پر پہنچادیںاور اللہ پاک جسے چاہیں سات پردوں میں ذلیل کردیںاللہ پاک ہی ہر چیز پر قادر ہیں لیکن یہ بات مد نظر رہے کہ وقت کرتا ہے پرورش برسوں ،حادثہ ایک دم نہیں ہوتا ہندو ازم کے پرچارک شدت پسندوں نے دہائیوں یہ زہر کچے ذہنوں میں گھولا ہے اور اب یہ حالات ہیں کہ ہندو لڑکے اپنی ہی ہم وطن ماوں بہنوں کی عزتوں کے درپے ہیں دوسری جانب مسکان کے والدین نے برسوں، بیٹی کی تربیت ایسے ایمانی ماحول میں کی کہ وہ گیڈروں کا جھنڈ دیکھ کر بھی گھبرائی نہیں بلکہ باوقار انداز میں چلتی ہوئی آئی اور اس نے بیسیوں لفنگوں کے سامنے وجد آفریں نعرہ تکبیر بلند کرکے مسلم خواتیں کے تابندہ ماضی کی درخشندہ مثال امت کی نگاہوں میں جھلملادی۔۔۔۔ ہمیں اپنی اولاد کی تربیت کے لئے وقت نکالنا ہوگا انکے قلوب میں اللہ پاک کی عظمت اور رسول اللہ کی محبت بھرنی ہوگی حالات کے جبر کا مقابلہ کرنے کے لئے تیار کرنا ہوگا۔
صحابہ کرام کے واقعات سنانے ہوں گے۔ آج نئی نسل ٹک ٹاک پر تھرک رہی ہے ناجائز تعلقات کا دور دورہ ہے لڑکیاں میک اپ میں مست اور دوستیوں میں بدمست ہیں ایک طرف لڑکیاں زیب و زینت اور آرائش و زیبائش میں سرگرداں ہیں تو دوسری جانب مسکان ایسی بیٹیاں امید کی کرن ہیں ہمیں پوری دلسوزی کے ساتھ اپنی اولاد کی درست سمت میں راہنمائی کرنی ہوگی صرف اسکول کالج اور یونیورسٹی کی تعلیم و تربیت پر بھروسہ یا اکتفاء نہیں کیا جاسکتا گھر پر بھی دینی ماحول بنانا ہوگا مسکان کی پذیرائی امت مسلمہ کا فخر ہے تو ڈاکٹر عافیہ سے بے اعتنائی امت مسلمہ کا غدر ہے بیٹیاں مسکان بن ابھریں تو انہیں عافیہ بن کر مثال ستم بننے سے بچانا بھی امت ہی کا فریضہ ہے مسکان کی پذیرائی قابل صد تکریم تو ڈاکٹر عافیہ سے بے اعتنائی قابل صد افسوس ہے
امت کی بیٹیوں کے لئے آواز اٹھانے والے محمد بن قاسم کی طرح امر ہوجاتے ہیں اور بیٹیوں کو بیچ دینے والے مشرف کی طرح غداری کا کلنک ماتھے پر سجائے نشان عبرت قرار پاتے ہیں۔ کامرس سیکنڈ ائیر کی طالبہ مسکان خان وکیل بننا چاہتی ہے وہ ایک جم کے مالک کی بیٹی ہے ہندوستان کے شہر نا ٹک کی یہ عظیم بیٹی۔ جب اپنا اسائنمنٹ جمع کرانے کالج کیمپس جارہی تھی تو اسے شدت پسند ہندو تنظیم کے اوباشوں نے چلا کر کہا کہ وہ برقع اور حجاب اتار کر کالج کیمپس جائے ورنہ اسے داخل نہیں ہونے دیا جائے گا ۔ وہ کسی طرح اپنی اسکوٹی پر کالج داخل ہونے میں کامیاب ہوگئی تو وہ سارے لڑکے بھی اندر داخل ہوگئے ،، جے شری رام ،، چنگھاڑتے یہ بدمست ایک لڑکی کو خوفزدہ کرنے کے لئے اسکی جانب بڑھ رہے تھے ۔۔ مسکان خان اپنی اسکوٹی پارک کرنے کے بعد باوقار انداز میں چلتی ہوئی اپنے کیمپس کی جانب بڑھ رہی تھی کہ نعرے لگاتے لڑکے اسکے قریب ہونے کی کوشش کرنے لگے ۔۔۔ مسکان خان نے انہیں نظروں میں تولا اور پھر۔ بس ۔ وہ اک لمحہ۔ مسکان کے ایمان نے جوش مارا ، کوئی کوندا سا لپکا ۔ وہ ہندو لڑکوں کی جانب مڑی اور اس نے بےخودی کے عالم میں اپنا بازو لہرایا ۔۔۔ اور فضاء اللہ اکبر کی صداوں سے گونج اٹھی ۔۔ اور پھر وہ بار بار اللہ اکبر کا نعرہ لگاتی رہی۔
اس واقعے کی وڈیو دنیا بھر میں وائرل ہوگئی۔ مسلمانوں نے اسکی عبایا اور حجاب والی تصویر کو اپنی ڈیپیز اور وال پیپرز پر سجایا۔ وہ مزاحمت کی علامت ، بہادری کا نشان اور عبایا و حجاب کا مہتم باالشان استعارہ بن گئی یہ جذبہ یہ ایمان یہ ولولہ انگیز نعرہ یہ شجاعت و دلیری امت کی بیٹیوں کی غم گشتہ میراث ہے اسے قلوب و اذہان میں بونا اور سینچنا ہوگا۔ اسکے لئے وقت نکالنا اور اولاد کو وقت دینا ہوگا۔ اور مردوں اور امت کے بیٹوں کو مسکان اور عافیہ کا پشتیبان اور محافظ بننا ہوگا۔ تا کہ مسکان اٹھے تو دلیری کی علامت رہے ۔ اسے کوئی مشرف مظلومیت کی مثال نہ بنا سکے مسکان سے عافیہ تک ہر بیٹی امت کی بیٹی ہے اور ہر بیٹی کی حفاظت ، اسکی پذیرائی اور اسکے لئے آواز اٹھانا امت کی ذمہ داری ہے۔۔۔ پ
چھلے شائع ہونے والےکالمز درس قرآن ڈاٹ کام کی سائٹ پر نئے سلسلے "آج کی بات" میں پڑھے جا سکتے ہیں www.darsequran.com