Page 29 - ای میگزین پیامِ حیاء
P. 29

‫ایمیگزینپیا ِؾحیاء ‪29‬‬                             ‫’’ہاں ہاں کیوں نہیں۔‘‘ہم نے حاتم طائی ہونے‬
                                                                             ‫کاثبوتدیا۔‬
‫بڑبڑائے۔ یہ کہہ کرہم نے خطوط کھولنا شروع‬
                   ‫کردیے۔’’اوہو۔یہکیا‘‘‬           ‫’’ا‪:‬اھتوپھراپنیکہانیاںمیںٓاجخودہیکمپوزکرلوں۔‬
                                                  ‫ویسے بھی ابھی فارغ بیٹھی ہوں۔‘‘‬
‫ایک ایک لفافے میں دس دس تحریریں ٹھونسی‬            ‫’’ہاں کرلو کرلو۔گیم کھیلنے سے تویہی ا‪:‬اھہے۔ ویسے‬
‫ہوئیں‪،‬بعضلفافوںپر ّ گ نپاتنیزیادہلگیہوئیتھیں‬      ‫کتنیکہانیاںہیں؟‘‘ ہمنےکیککآاخریلقمہمنہمیں‬
‫کہ نکالتے نکالتے ہاتھ دکھ گئے۔بعض پرگوےکی‬
‫شیشیاںالٹدیگئیتھیں۔کھولتےکھولتےکاغذپھٹ‬                                   ‫ٹھونستےہوئےکہا۔‬
‫گئے۔پتاہی نہیں چلاکہ تین  ےٹنھ گسرگئے اورابھی ہم‬                            ‫’’بسسات۔‘‘‬
‫لفافےہیکھوؽرہےتھےکہظہرکیاذاؿہونےلگی۔‬
‫’’یااللہیہکیاہوا۔۔۔؟‘‘ ہمنےسٹپٹاکرگھڑیدیکھی‪،‬‬      ‫’’ماشاء اللہ ماشاء اللہ ۔‘‘ہم دؽ میں توگھبرائے مگرپھر‬
‫اور نماز کے لیے اٹھ کھڑے ہوئے۔‬                    ‫بھی حوصلہ افزا نگاہوں سے اسے دیکھا اور خوب‬
‫نمازسےفارغہوکرابھیمصلےپرہیبیٹھےتھےکہثنانے‬         ‫شاباشدی۔ٓاخرطےجوکرلیاتھاکہمردوںکیطرح‬
‫ہمارےفوؿمیںمیاںجیکیسملگادی‪،‬فوراًہیفوؿکی‬           ‫ہم کسی کی حوصلہ شکنی کاگناہ نہیں کریں گے۔‬
‫گھنٹی بجنے لگی۔ہمیں کاؽ وصوؽ کرناپزی۔‬
                                                                ‫‪...............................‬‬
                   ‫’’السلاؾعلیکم!جیکوؿ۔‘‘‬         ‫’’سب سے پہلے تو ڈاک ہی دیکھنا ہوتی ہے۔‘‘ہم‬
   24   25   26   27   28   29   30   31   32   33   34