سوال

ہمارے ہاں شادی کا ولیمہ شادی کے دن ہی دیاجاتا ہے کیایہ صحیح ہے ؟اور شادی کی رسم مہندی،تیسراکرنا ،دولہے کے ہاتھ پر گاناباندھنا ،اور کہتے ہیں تمبل بجانا صحیح ہے ۔آجکل کمپیوٹرکا زمانہ ہے اسپراور ٹیپ ریکارڈر پر میوزک لگانا اور خوشی منانا صحیح ہے۔ رہنمائی فرمائیں ۔(یوسف خان ۔مانسہرہ ) 

جواب

حضور اقدس ﷺ سے شب زفاف کے بعد ولیمہ کرنا ثابت ہے جیسا کہ صحیح بخاری ج۲ ص۷۷۶باب الولیمہ میں اسکی صراحت موجود ہے ۔اسلئے ولیمہ کا مسنون وقت زفاف کے بعد ہے تاہم نکاح کے بعد کسی بھی وقت یعنی رخصتی سے پہلے یا بعد میں ولیمہ کرنے سے سنت ولیمہ ادا ہوجائیگی ۔مگرنکاح سے پہلے جوکھانا کھلا یاجائے گا اس سے ولیمہ کی سنت ادا نہیں ہوگی۔( تفصیل کیلئے درج ذیل کتب ملاحظہ فرمائیں۔ اعلاء السنن ج۱۱ ص ۱۲،مرقاۃ ج۶ ص ۳۶۶فتح الباری ج۹ ص۱۹۹فتح الملہم ج۳ ص۴۸۹اوجز المسالک ج۴ ص۳۱۸وفتاوی عثمانی ج۲ ص۳۰۲و۳۰۳) شادی کی دیگر رسومات کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ۔دینی اعتبار سے یہ رسومات بے اصل ہیں ۔اورکمپیوٹر اور ٹیب ریکارڈرکسی بھی جائز مقصد میں استعمال کرسکتے ہیں اور خوشی منانے میں شریعت نے کوئی رکاوٹ نہیں ڈالی تاہم موسیقی ،اور میوزک گناہ ہے لہذا اس سے احتراز کرنا لازم ہے ۔واللہ اعلم