فی البدیہہ - 1
عبد الرحمن مدنی
کج بحثی کو لازم ہے کج کلاہی
مثبت بات آپ کا مثبت چہرہ نمایاں کرتی ہے آپ کا پوزیٹیو امیج( positive image )ابھرتا ہے
جب آپ ضمنی موضوعات میں الجھتے ہیں تو خود متنازع ہوجاتے ہیں۔منبر اصولی اور بنیادی موضوعات کے لئے ہوتا ہے جبکہ روزانہ کی سطح کی مجالس میں مسلک و مشرب کی بات اور تربیت بھی روا ہے اپنی سطح آپ خود طے کرتے ہیں آپ محلہ کی سطح پر اختلافی بات کریں گے تو محلے کی سطح کے آدمی بن کر رہ جائیں گے اور عالمی موضوعات پر بات کریں گے تو عالمی شخصیت بن کر ابھریں گے عوامی پذیرائی قدرت کا عطیہ اور بہت کم لوگوں کو ملنے والی نعمت ہے اسے لڑائی جھگڑے کی نذر کرکے ضائع کرنا کفران نعمت ہے دعوت و تبلیغ کے عالمی کام کی کامیابی و پذیرائی اسکے مثبت پیغام اور مثبت چہرے کی رہین منت ہے۔ مثبت اور اچھی بات تسلسل سے کرتے چلے جائیں تو لوگ جڑتے چلے جاتے ہیں ۔
راستہ لمبا سہی لیکن آسان اور ثمر آور ہےیقین محکم ، عمل پیہم ، محبت فاتح عالم جہاد زندگانی میں ہیں یہ مردوں کی شمشیریں متنازع بات ، مختلف فیہ نظریات کے ساتھ ساتھ متنازع لوگوں سے بچنا بھی مثبت حکمت عملی ہے جب آپ ان باتوں سے دور ہیں جو آپ کو متنازع بنادے۔تو آپ ان لوگوں سے بھی دور رہیں جن سے میل ملاپ آپ کو متنازع بنادے ۔۔کج بحثی شملہ گرادیتی ہےکسی بھی شخص کے،،شخصیت،، بننے میں تعلیمی مدارج کے بعد عموما 10 سال اور راہنما بن کر ابھرنے میں 15 سے 20 کا عرصہ لگتا ہے۔ جبکہ متنازع بننے کے لئے 20 سیکنڈز بھی کافی ہوتے ہیں۔
تنازعات سے بچ کر اپنی مثبت بات کہتے چلے جانا عافیت کا راستہ ہے قومی سطح پر ابھر آنے والی شخصیات کو ناگزیر صورتحال میں اختلافی امور پر بات کرنے کا کام پس پشت رہ کر قریبی ، معتمد اور جوان لوگوں سے لینا چاھئے ۔شخصیت اور راہنما کے امیج کی بربادی قوم کا مجموعی نقصان ہے عشروں کی محنت کو کچروں میں رولنا دانشمندانہ طرز عمل نہیں ہےاغیار و باطل کی طرف سے مذہبی اشخاص عمومی اور مذہبی شخصیات خصومت کا خصوصی نشانہ ہیں شخصیات قومی سرمایہ ہوتی ہیں اور انکی حفاظت عمومی و انفرادی ذمہ داری۔ جب ایک ہی مسلک و مشرب کے لوگ آپس میں الجھتے ہیں توقرآنی تنبیہ،، اختلاف و تنازع میں مت پڑنا ورنہ تمہاری ہوا اکھڑ جائے گی ،( تمہارا رعب و دبدبہ جاتا رہے گا) کی عملی تصویر عبرت بن جاتے ہیں۔
اپنی توانائیاں کفر ، باطل ، اغیار اور دشمنوں کے خلاف ہی صرف ہونی چاھئیں اپنوں سے طبع آزمائی ، لسانی مخاصمت اور خود طے کردہ نظریاتی مخالفت آپ کو وقتی شہرت تو عطاء کرتی ہے لیکن عملی میدان میں آپ کا مستقبل تاریک کردیتی ہےایمان والے بھائی ہیں سارے ایمان والے ایک امت ہیں اللہ کی رسی کو مضبوطی سے تھام لو ۔۔ان ارشادات کے مخاطب بھی اگر آپس میں لڑنے بھڑنے لگے تو فائدہ صرف باطل کا ہے باطل کو کسی طور فائدہ پہنچانے والا ناداں دوست بھی دراصل باطل کا طرفدار و آلہ کار ہے اگر چہ باطل کا نمک خوار و تنخواہ دار نہ ہو آئیے خانہ دل کی، ترتیب نو ، کریں اپنوں کو معاف کریں اور شرارتیوں سے پہلو تہی کرتے ہوئے درست سمت میں مضبوط قدم اٹھائیں زبان ، قلم اور قدم صرف دشمنوں کے خلاف ورنہ ہر طرف اختلاف و انتشار اور نفاق ہی نفاقسرنگ کے دہانے پر پھنسی بس کی نہ چھت کاٹی گئی نہ کرین منگوائی گئی نہ سرنگ کا دہانہ توڑا گیا بلکہ اسکے ٹائرز کی ہوا کم کی گئی تو وہ آسانی سے باہر نکل آئی ذاتیات اور شخصیات کے بھرم کا خمار ختم کرنا ہوگا ہم سرنگ سے نکل آئیں گے